مزدلفہ میں قیام کرنا۔
راوی: محمد بن صباح , عبداللہ بن رجاء , ثوری , ابوزبیر
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَجَائٍ الْمَکِّيُّ عَنْ الثَّوْرِيِّ قَالَ قَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ قَالَ جَابِرٌ أَفَاضَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَعَلَيْهِ السَّکِينَةُ وَأَمَرَهُمْ بِالسَّکِينَةِ وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَرْمُوا بِمِثْلِ حَصَی الْخَذْفِ وَأَوْضَعَ فِي وَادِي مُحَسِّرٍ وَقَالَ لِتَأْخُذْ أُمَّتِي نُسُکَهَا فَإِنِّي لَا أَدْرِي لَعَلِّي لَا أَلْقَاهُمْ بَعْدَ عَامِي هَذَا
محمد بن صباح، عبداللہ بن رجاء، ثوری، ابوزبیر سے مروی ہے کہ جابرنے کہا کہ حضرت محمد حجة الوداع میں لوٹے اطمینان کے ساتھ اور لوگوں کو بھی اطمینان سے چلنے کا حکم دیا اور جب منی میں پہنچے تو ایسی کنکریاں مارنے کا حکم دیا جو انگلیوں میں آجائیں اور جانور کو جلد چلایا اور فرمایا میری امت کے لوگ حج کے ارکان سیکھ لیں اب مجھے امید نہیں کہ اس سال کے بعد میں ان سے ملوں ۔
"The Messenger of Allah P.B.U.H departed during the Farewel Pilgrimage in a tranquil manner, and he urged them to be tranquil. He told them to throw small pebbles. He hastened through Muhassir Valley, and said: 'Let my nation learn its rites (of Hajj), for I do not know, perhaps I will not meet them again after this year:" (Sahih)