سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ حج کا بیان ۔ حدیث 1179

اگر کچھ کام ہو تو عرفات ومزدلفہ کے درمیان اترسکتا ہے۔

راوی: محمد بن بشار , عبدالرحمن بن مہدی , سفیان , ابراہیم بن عقبہ , کریب , اسامہ بن زید

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عُقْبَةَ عَنْ کُرَيْبٍ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ أَفَضْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا بَلَغَ الشِّعْبَ الَّذِي يَنْزِلُ عِنْدَهُ الْأُمَرَائُ نَزَلَ فَبَالَ فَتَوَضَّأَ قُلْتُ الصَّلَاةَ قَالَ الصَّلَاةُ أَمَامُکَ فَلَمَّا انْتَهَی إِلَی جَمْعٍ أَذَّنَ وَأَقَامَ ثُمَّ صَلَّی الْمَغْرِبَ ثُمَّ لَمْ يَحِلَّ أَحَدٌ مِنْ النَّاسِ حَتَّی قَامَ فَصَلَّی الْعِشَائَ

محمد بن بشار، عبدالرحمن بن مہدی، سفیان، ابراہیم بن عقبہ، کریب، حضرت اسامہ بن زید سے مروی ہے کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ لوٹا۔ جب آپ اس گھاٹی پر آئے جہان امیر اترا کرتے ہیں تو آپ اترے اور پیشاب کیا اور وضو کیا۔ میں نے کہا کہ نماز پڑھ لیجئے۔ آپ نے فرمایا نماز تو آگے ہے۔ جب مزدلفہ پہنچے تو اذان دی اقامت کہی پھر مغرب کی نماز پڑھی۔ اس کے بعد کسی نے اپنا کجاوہ بھی نہیں کھولا کہ کھڑے ہوئے اور عشاء کی نماز ادا فرمائی ۔

It was narrated that Usamah bin Zaid said: "I departed from 'Arafat with the Messenger of Allah P.B.U.H and when he reached the mountain path at which the chiefs would dismount, he dismounted and urinated, then performed ablution. I said: '(Is it time for) prayer?' He said: 'The prayer is still ahead of you.' When he reached Jam' (Muzdalifah) he called the Adhan and lqamah, then he prayed Maghrib. Then no one among the people unloaded (the camels) (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں