عرفات کی دعاء کا بیان ۔
راوی: ہارون بن سعید , ابوجعفر , عبداللہ بن وہب , مخرمہ بن بکیر , یونس بن یوسف , ابن مسیب , ام المومنین سیدہ عائشہ
حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ سَعِيدٍ الْمِصْرِيُّ أَبُو جَعْفَرٍ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ بْنُ بُکَيْرٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ يُونُسَ بْنَ يُوسُفَ يَقُولُ عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ قَالَتْ عَائِشَةُ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا مِنْ يَوْمٍ أَکْثَرَ مِنْ أَنْ يُعْتِقَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فِيهِ عَبْدًا مِنْ النَّارِ مِنْ يَوْمِ عَرَفَةَ وَإِنَّهُ لَيَدْنُو عَزَّ وَجَلَّ ثُمَّ يُبَاهِي بِهِمْ الْمَلَائِکَةَ فَيَقُولُ مَا أَرَادَ هَؤُلَائِ
ہارون بن سعید، ابوجعفر، عبداللہ بن وہب، مخرمہ بن بکیر، یونس بن یوسف، ابن مسیب، ام المومنین سیدہ عائشہ بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کسی دن بھی اللہ تعالیٰ دوزخ سے اپنے اتنے زیادہ بندوں کو رہائی نہیں عطا فرماتے جتنے بندوں کو عرفہ کے روز (دوزخ سے رہائی عطا فرماتے ہیں) اور اللہ عزوجل قریب ہوتے ہیں پھر ملائکہ کے سامنے اپنے بندوں پر فخر فرماتے ہیں اور فرماتے ہیں کہ ان لوگوں نے کیا ارادہ کیا۔
It was narrated from Ibn Musayyab that Aishah said that Messenger of Allah P.B.U.H said: There is no day on which Allah ransoms more slaves from the slaves from the Fire than the Day of 'Arafah. He draws closer and closer, then He boasts about them before the angels and says: 'What do these people Want?''' (Sahih)