حج کا احرام فسخ کرنا۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , یزید بن ہارون , یحییٰ بن سعید , عمرہ , عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ عَمْرَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِخَمْسٍ بَقِينَ مِنْ ذِي الْقَعْدَةِ لَا نُرَی إِلَّا الْحَجَّ حَتَّی إِذَا قَدِمْنَا وَدَنَوْنَا أَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ لَمْ يَکُنْ مَعَهُ هَدْيٌ أَنْ يَحِلَّ فَحَلَّ النَّاسُ کُلُّهُمْ إِلَّا مَنْ کَانَ مَعَهُ هَدْيٌ فَلَمَّا کَانَ يَوْمُ النَّحْرِ دُخِلَ عَلَيْنَا بِلَحْمِ بَقَرٍ فَقِيلَ ذَبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ أَزْوَاجِهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، یزید بن ہارون، یحییٰ بن سعید، عمرہ، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا مروی ہے کہ ہم نبی کے ساتھ نکلے جب ذیقعدہ کے پانچ دن باقی تھے ہماری نیت کچھ نہ تھی ماسوا حج کے۔ جب ہم مکہ پہنچے یا مکہ کے نزدیک تو آپ نے حکم دیا کہ جس کے ساتھ ہدی نہ ہو وہ اپنا احرام کھول ڈالے۔ سب لوگوں نے احرام کھول ڈالا مگر جن کے ساتھ ہدی تھی انہوں نے ایسا نہ کیا۔ جب یوم النحر کا دن ہوا تو آپ ہمارے قریب تشریف لائے گائے کا گوشت لئے ہوئے۔ صحابہ نے کہا یہ گائے نبی نے اپنی بیبیوں کیلئے ذبح کی۔
It was narrated that 'Aishah said: "We went out with the Messenger of Allah P.B.U.H when there Were five nights left of Dhul-Qa'dah, intending only to perform Hajj. When we came dose, the Messenger of Allah ordered that whoever did not have a sacrificial animal, then he should exit lhram, So all the people exited Ihram, except those Who had the sacrificial animal When the Day of sacrifice (i.e., the 10th of Dhul-Hijjah) came, some beef was brought to us, and it was said: 'The Messenger of Allah P.B.U.H has offered a sacrifice on behall of his wives.' (Sahih)