حجراسود کا استلام چھڑی سے کرنا
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , یونس بن بکیر , محمد بن اسحق , محمد بن جعفر , عبیداللہ بن ابی ثور , صفیہ بنت شیبہ
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي ثَوْرٍ عَنْ صَفِيَّةَ بِنْتِ شَيْبَةَ قَالَتْ لَمَّا اطْمَأَنَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ طَافَ عَلَی بَعِيرٍ يَسْتَلِمُ الرُّکْنَ بِمِحْجَنٍ بِيَدِهِ ثُمَّ دَخَلَ الْکَعْبَةَ فَوَجَدَ فِيهَا حَمَامَةَ عَيْدَانٍ فَکَسَرَهَا ثُمَّ قَامَ عَلَی بَابِ الْکَعْبَةِ فَرَمَی بِهَا وَأَنَا أَنْظُرُهُ
محمد بن عبداللہ بن نمیر، یونس بن بکیر، محمد بن اسحاق ، محمد بن جعفر، عبیداللہ بن ابی ثور، حضرت صفیہ بنت شیبہ فرماتی ہیں کہ فتح مکہ کے سال جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مطمئن ہوگئے تو آپ نے اپنے اونٹ پر طواف کیا آپ حجر اسود کا استلام اس چھڑی سے کرتے تھے جو آپ کے دست مبارک میں تھی۔ پھر آپ کعبہ کے اندر تشریف لے گئے تو دیکھا کہ لکڑیوں سے بنا ہوا کبوتر ہے آپ نے اسے توڑا اور کعبہ کے دروازہ پر کھڑے ہو کر باہر پھینک دیا میں یہ سارا منظر دیکھ رہی تھی۔
It was narrated that Safiyyah bint Shaibah said: "When the Messenger of Allah saw that things had settled down,in the year of the Conquest (of Makkah), he performed Tawaaf on his camel, touching the corner with a staff in his hand. Then he entered the House and found a dove made of aloeswood. He broke it, then he stood at the door of the Ka'bah and threw it out, and I was watching him." (Hasan)