زندہ کی طرف سے حج کرنا جب اس میں ہمت نہ رہے ۔
راوی: ابومروان , محمد بن عثمان , عبدالعزیز , عبدالرحمن بن حارث بن عیاش بن ابی ربیعہ , حکیم بن حکیم ابن عباد , عبداللہ بن عباس
حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ الدَّرَاوَرْدِيُّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ عَيَّاشِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ الْمَخْزُومِيِّ عَنْ حَکِيمِ بْنِ حَکِيمِ بْنِ عَبَّادِ بْنِ حُنَيْفٍ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ خَثْعَمٍ جَائَتْ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي شَيْخٌ کَبِيرٌ قَدْ أَفْنَدَ وَأَدْرَکَتْهُ فَرِيضَةُ اللَّهِ عَلَی عِبَادِهِ فِي الْحَجِّ وَلَا يَسْتَطِيعُ أَدَائَهَا فَهَلْ يُجْزِئُ عَنْهُ أَنْ أُؤَدِّيَهَا عَنْهُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ
ابومروان، محمد بن عثمان، عبدالعزیز ، عبدالرحمن بن حارث بن عیاش بن ابی ربیعہ، حکیم بن حکیم ابن عباد، حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ قبیلہ خثعم کی ایک عورت نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر عرض کرنے لگی۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میرے والد بہت معمر ہیں ان پر حج فرض ہوچکا ہے جو اللہ نے اپنے بندوں کے ذمہ فرض فرمایا اور اب وہ اس کی ادائیگی کی استطاعت نہیں رکھتے۔ تو کیا میرا ان کی طرف سے حج کرنا ان کیلئے کافی ہو جائے گا اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جی ہاں ۔
It was narrated from ‘Abdullâh bin ‘Abbâs that a woman from Khath’am came to the Prophet and said: “0 Messenger of Allah, my father is an old man who has become weak, and now the command of Allah has come for His slaves to perform Hajj, but he cannot do it. Will it discharge his duty if I perform it on his behalf?” The Messenger of Allah said: “Yes.” (Sahih)