سنن ابن ماجہ ۔ جلد دوم ۔ نکاح کا بیان ۔ حدیث 105

مرد کی طرف سے دودھ

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , سفیان بن عیینہ , زہری , عروہ , عائشہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَتَانِي عَمِّي مِنْ الرَّضَاعَةِ أَفْلَحُ بْنُ أَبِي قُعَيْسٍ يَسْتَأْذِنُ عَلَيَّ بَعْدَ مَا ضُرِبَ الْحِجَابُ فَأَبَيْتُ أَنْ آذَنَ لَهُ حَتَّی دَخَلَ عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّهُ عَمُّکِ فَأْذَنِي لَهُ فَقُلْتُ إِنَّمَا أَرْضَعَتْنِي الْمَرْأَةُ وَلَمْ يُرْضِعْنِي الرَّجُلُ قَالَ تَرِبَتْ يَدَاکِ أَوْ يَمِينُکِ

ابوبکر بن ابی شیبہ، سفیان بن عیینہ، زہری، عروہ، حضرت عائشہ فرماتی ہیں کہ پردہ کا حکم نازل ہونے کے بعد میرے رضاعی چچا افلح بن قعیس میرے پاس آئے اندر آنے کی اجازت چاہی میں نے اجازت دینے سے انکار کیا۔ یہاں تک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا وہ تمہارے چچا ہیں ان کو اجازت دیدو۔ میں نے عرض کیا مجھے عورت نے دودھ پلایا ہے مرد نے تو نہیں پلایا فرمایا تیرے ہاتھ خاک آلود ہوں ۔

It was narrated that ,Aishah said: "My paternal uncle through breastfeeding, Aflah bin Abu Qu`ais, came and asked permission to visit me, after the ruling on veiling had been enjoined, and I refused to let him in, until the Prophet P.B.U.H came in and said: 'He is your paternal uncle; let him in.' I said: 'But it is the woman who breastfed me; the man did not breastfeed me.' He said: 'May your hands be rubbed with dust', or: 'May your right hand be rubbed with dust" (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں