مالِ غنیمت میں خیانت ۔
راوی: علی بن محمد , ابواسامہ , ابی سنان , عیسیٰ بن سنان , یعلی بن شداد , عبادہ بن صامت
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ أَبِي سِنَانٍ عِيسَی بْنِ سِنَانٍ عَنْ يَعْلَی بْنِ شَدَّادٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ قَالَ صَلَّی بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ حُنَيْنٍ إِلَی جَنْبِ بَعِيرٍ مِنْ الْمَقَاسِمِ ثُمَّ تَنَاوَلَ شَيْئًا مِنْ الْبَعِيرِ فَأَخَذَ مِنْهُ قَرَدَةً يَعْنِي وَبَرَةً فَجَعَلَ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ ثُمَّ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ هَذَا مِنْ غَنَائِمِکُمْ أَدُّوا الْخَيْطَ وَالْمِخْيَطَ فَمَا فَوْقَ ذَلِکَ فَمَا دُونَ ذَلِکَ فَإِنَّ الْغُلُولَ عَارٌ عَلَی أَهْلِهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ وَشَنَارٌ وَنَارٌ
علی بن محمد، ابواسامہ، ابی سنان، عیسیٰ بن سنان، یعلی بن شداد، عبادہ بن صامت فرماتے ہیں کہ جنگ حنین کے روز اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں غنیمت کے ایک اونٹ کے پاس نماز پڑھائی پھر اس اونٹ میں سے کچھ لیا وہ ایک بال تھا۔ آپ نے اسے اپنی دو انگلیوں کے درمیان رکھا۔ پھر فرمایا اے لوگو! یہ تمہارے غنائم کا حصہ ہے ایک دھاگہ اور سوئی اور اس سے زیادہ یا اس سے کم جو کچھ بھی ہو جمع کرواؤ اس لئے کہ مال غنیمت میں چوری چور کیلئے روز قیامت عار رسوائی اور عذاب کا باعث ہوگی۔
It was narrated that 'Ubadah bin Samit said: "The Messenger of Allah led us in prayer on the Day of Hunain, beside a camel that was part of the spoils of war. Then he took something from the camel, and extracted from it a hair, which he placed between two of his fingers. Then he said: '0 people, this is part of your spoils of war. Hand over a needle and thread and anything greater than that or less than that. For stealing from the spoils of war will be a source of shame for those who do it, and ignominy and Fire, on the Day of Resurrection.''' (Hasan)