سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 976

امام کے قریب کن لوگوں کا ہونا مستحب ہے ؟

راوی: محمد بن صباح , سفیان بن عیینہ , اعمش , عمارة بن عمیر , ابومعمر , ابومسعود انصاری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَمْسَحُ مَنَاکِبَنَا فِي الصَّلَاةِ وَيَقُولُ لَا تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُکُمْ لِيَلِيَنِّي مِنْکُمْ أُولُوا الْأَحْلَامِ وَالنُّهَی ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ

محمد بن صباح، سفیان بن عیینہ، اعمش، عمارة بن عمیر، ابومعمر، حضرت ابومسعود انصاری فرماتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نماز کے لئے کھڑے ہوتے) وقت ہمارے کندھوں پر ہاتھ پھیرتے اور فرمایا کرتے تھے آگے پیچھے مت ہونا کہیں تمہارے دلوں میں اختلاف پیدا ہو جائے تم میں سے میرے قریب قریب (یعنی صف اوّل میں) دانشور اور ذی شعور لوگ کھڑے ہوں پھر جو لوگ ان سے قریب ہوں پھر جو لوگ ان سے قریب ہوں ۔

It was narrated that Abu Mas'ud Al-Ansari said: "The Messenger of Allah P.B.U.H used to gently pat our shoulders (to make sure the row was straight) at the time of prayer, saying: 'Keep (the rows) straight; do not differ from one another lest your hearts should suffer from discord. Let those who are forbearing and wise stand closest to me, then those who are next to them, then those who are next to them.'"(Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں