جو شخص کسی جماعت کا امام بنے جبکہ وہ اسے ناپسند سمجھتے ہوں
راوی: محمد بن عمر بن ہیاج , یحییٰ بن عبدالرحمن ارحبی , عبیدة بن اسود , قاسم بن ولید , منہال بن عمرو , سعید بن جبیر , ابن عباس
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ بْنِ هَيَّاجِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْأَرْحَبِيُّ حَدَّثَنَا عُبَيْدَةُ بْنُ الْأَسْوَدِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ الْوَلِيدِ عَنْ الْمِنْهَالِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ ثَلَاثَةٌ لَا تَرْتَفِعُ صَلَاتُهُمْ فَوْقَ رُئُوسِهِمْ شِبْرًا رَجُلٌ أَمَّ قَوْمًا وَهُمْ لَهُ کَارِهُونَ وَامْرَأَةٌ بَاتَتْ وَزَوْجُهَا عَلَيْهَا سَاخِطٌ وَأَخَوَانِ مُتَصَارِمَانِ
محمد بن عمر بن ہیاج، یحییٰ بن عبدالرحمن ارحبی، عبیدة بن اسود، قاسم بن ولید، منہال بن عمرو، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا تین شخصوں کی نماز ان کے سروں سے ایک بالشت بھی بلند نہیں ہوتی ، وہ مرد جو کسی جماعت کا امام بنے اور وہ جماعت اس سے ناراض ہو (کسی شرعی وجہ سے) وہ عورت جو رات اس حال میں گزرے کہ اس کا خاوند اس سے ناراض ہو (کسی معقول وجہ سے) اور وہ دو بھائی جو باہمی تعلق قطع کر دیں ۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "There are three whose prayer do not rise more than a hand span above their heads: A man who leads people (in prayer) when they do not like him; a woman who has spent the night with her husband angry with her; and two brothers who have severed contact with one another." (Hasan)