تقدیر کے بیان میں ۔
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ و علی بن محمد , وکیع , یحییٰ بن ابی حیة ابوحناب کلبی , ابوحیة ابوحناب کلبی , عبداللہ بن عمر
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ أَبِي حَيَّةَ أَبُو جَنَابٍ الْکَلْبِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا عَدْوَی وَلَا طِيَرَةَ وَلَا هَامَةَ فَقَامَ إِلَيْهِ رَجُلٌ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ الْبَعِيرَ يَکُونُ بِهِ الْجَرَبُ فَيُجْرِبُ الْإِبِلَ کُلَّهَا قَالَ ذَلِکُمْ الْقَدَرُ فَمَنْ أَجْرَبَ الْأَوَّلَ
ابوبکر بن ابی شیبہ و علی بن محمد، وکیع، یحییٰ بن ابی حیة ابوحناب کلبی، ابوحیة ابوحناب کلبی، حضرت عبداللہ بن عمر سے مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: چھوت کی کوئی حقیقت نہیں ، بدفالی کی کوئی حقیقت نہیں ، ہامہ کی کوئی حقیقت نہیں ، ایک بدوی شخص کھڑا ہوا اور کہنے لگا، یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کیا آپ کو معلوم ہے کہ جس اونٹ کو خارش لگی ہو وہ تمام اونٹوں کو خارش لگا دیتا ہے، آپ نے فرمایا یہ تقدیر ہے ورنہ پہلے کو کس نے خارش لگائی۔
It was narrated that Ibn ‘Umar said: “The Messenger of Allah P.B.U.H said: ‘There is no ‘Adwa (contagion) no Tiyarah (evil omen) and no Hamah.’ A Bedouin man stood up and said: ‘0 Messenger of Allah, what do you think about a camel that suffers from mange and then all the other camels get mange?’ He said: ‘That is because of the Divine Decree. How else did the first one get mange?’” (Sahih)