سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ اقامت نماز اور اس کا طریقہ ۔ حدیث 844

امام کے دو سکتوں کے بارے میں

راوی: جمیل بن حسن جمیل عتکی , عبدالاعلی , سعید , قتادة , حسن , سمرہ بن جندب

حَدَّثَنَا جَمِيلُ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ جَمِيلٍ الْعَتَکِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ بْنِ جُنْدَبٍ قَالَ سَکْتَتَانِ حَفِظْتُهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَنْکَرَ ذَلِکَ عِمْرَانُ بْنُ الْحُصَيْنِ فَکَتَبْنَا إِلَی أُبَيِّ بْنِ کَعْبٍ بِالْمَدِينَةِ فَکَتَبَ أَنَّ سَمُرَةَ قَدْ حَفِظَ قَالَ سَعِيدٌ فَقُلْنَا لِقَتَادَةَ مَا هَاتَانِ السَّکْتَتَانِ قَالَ إِذَا دَخَلَ فِي صَلَاتِهِ وَإِذَا فَرَغَ مِنْ الْقِرَائَةِ ثُمَّ قَالَ بَعْدُ وَإِذَا قَرَأَ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ وَکَانَ يُعْجِبُهُمْ إِذَا فَرَغَ مِنْ الْقِرَائَةِ أَنْ يَسْکُتَ حَتَّی يَتَرَادَّ إِلَيْهِ نَفَسُهُ

جمیل بن حسن جمیل عتکی، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حسن، حضرت سمرہ بن جندب فرماتے ہیں کہ دونوں سکتوں کو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے ( سیکھ کر) محفوظ کیا تو عمران بن حصین نے اس کا انکار کیا تو ہم نے ابی بن کعب کو مدینہ خط لکھا انہوں نے (جواب میں) لکھا کہ سمرہ نے (بات کو) یاد رکھا۔ حضرت سعید فرماتے ہیں کہ ہم نے حضرت قتادہ سے پوچھا یہ دو سکتے کیا ہیں ؟ فرمایا ایک نماز میں داخل ہوتے ہی اور دوسرے قرأت سے فارغ ہو کر پھر قتادہ نے فرمایا جب (تو بھی سکتہ خفیفہ کرے آمین کہنے کے لئے) فرمایا صحابہ کو پسند تھا کہ امام قرأت سے فارغ ہو تو خاموش ہو جائے تاکہ اس کا دم ٹھہر جائے ۔

It was narrated that Samurah bin Jundab said: "There are two pauses which I memorized from the Messenger of Allah P.U.B.H but 'Imran bin Husain denied that. We wrote to Ubayy bin Ka'b in Al-Madinah, and he wrote that Samurah had indeed memorized them." (Hasan) (One of the narrators) Sa'eed said: "We said to Qatadah: 'What are these two pauses?' He said: 'When he started his prayer, and when he finished reciting.": Then later he said: 'And when he recited: 'Not (the way) of those who earned Your Anger, nor of those who went astray.' They used to like (for the Imam) when he had finished reciting to remain silent until he had caught his breath.

یہ حدیث شیئر کریں