اذان کا مسنون طریقہ
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , حفص بن غیاث , اشعث , حسن , عثمان بن ابی العاص
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ عَنْ أَشْعَثَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ قَالَ کَانَ آخِرُ مَا عَهِدَ إِلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لَا أَتَّخِذَ مُؤَذِّنًا يَأْخُذُ عَلَی الْأَذَانِ أَجْرًا
ابوبکر بن ابی شیبہ، حفص بن غیاث، اشعث، حسن، حضرت عثمان بن ابی العاص رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی آخری وصیت مجھے یہ تھی کہ ایسا مؤذن مقرر نہ کروں جو اذان کی اجرت لے ۔
It was narrated that Uthmân bin Abul-As said: “The last instruction that the Messenger of Allah P.B.U.H gave to me was that I should not appoint a Mu’adh-d kin who took payment for the Adhan.” (Sahih)