زمین پر پیشاب لگ جائے تو کیسے دھو یا جائے
راوی: احمد بن عبدة , حماد بن زید , ثابت , انس
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَعْرَابِيًّا بَالَ فِي الْمَسْجِدِ فَوَثَبَ إِلَيْهِ بَعْضُ الْقَوْمِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تُزْرِمُوهُ ثُمَّ دَعَا بِدَلْوٍ مِنْ مَائٍ فَصَبَّ عَلَيْهِ
احمد بن عبدة، حماد بن زید، ثابت، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دیہاتی نے مسجد میں پیشاب کر دیا کچھ لوگ اس کی طرف لپکے (کہ اس کو منع کریں) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس کو مت روکو (کیونکہ اس سے سخت تکلیف کا اندیشہ ہے) پھر پانی کا ڈول منگا کر اس پر بہا دیا ۔
It was narrated from Anas that a Bedouin urinated in the Masjid. and some of the people rushed at him. The Messenger of Allah said: "Do not interrupt him." Then he called for a bucket of water and poured it over (the urine).