بدعت اور جھگڑنے سے بچنے کا بیان۔
راوی: عبدالرحمن بن ابراہیم دمشقی وہارون بن اسحق , ابن ابی فدیک , سلمہ بن وردان , انس بن مالک
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدِّمَشْقِيُّ وَهَارُونُ بْنُ إِسْحَقَ قَالَا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْکٍ عَنْ سَلَمَةَ بْنِ وَرْدَانَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ تَرَکَ الْکَذِبَ وَهُوَ بَاطِلٌ بُنِيَ لَهُ قَصْرٌ فِي رَبَضِ الْجَنَّةِ وَمَنْ تَرَکَ الْمِرَائَ وَهُوَ مُحِقٌّ بُنِيَ لَهُ فِي وَسَطِهَا وَمَنْ حَسَّنَ خُلُقَةُ بُنِيَ لَهُ فِي أَعْلَاهَا
عبدالرحمن بن ابراہیم دمشقی وہارون بن اسحاق ، ابن ابی فدیک، سلمہ بن وردان، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ مروی ہے کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص جھوٹ کو باطل سمجھ کر ترک کر دے اس کے لئے اطراف جنت میں محل تیار کیا جائے گا اور جو جھگڑے کو چھوڑ دے گا درآنحالیکہ وہ حق پر ہو اس کے لئے وسط جنت میں محل بنایا جائے گا اور جو اپنے اخلاق اچھے کرے گا اس کے لئے جنت کے اعلی درجہ میں محل تیار کیا جائے گا۔
It was narrated that Anas bin Mâlik said: “The Messenger of Allah s.a.w.w. said: ‘Whoever gives up telling lies in support of a false claim, a palace will be built for him on the outskirts of Paradise. Whoever gives up argument when he is in the right, a palace will be built for him in the middle (of Paradise). And whoever has good behavior, a palace will be built for him in the highest eaches (of Paradise).’” (Hasan)