خلفاء راشدین کے طریقہ کی پیروی
راوی: اسماعیل بن بشر بن منصور و اسحق بن ابراہیم سواق , عبدالرحمن بن مہدی , معاویہ بن صالح , ضمرة بن حبیب , عبدالرحمن بن عمرو سلمی , عرباض بن ساریہ
حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ بِشْرِ بْنِ مَنْصُورٍ وَإِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ السَّوَّاقُ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ عَنْ ضَمْرَةَ بْنِ حَبِيبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَمْرٍو السُّلَمِيِّ أَنَّهُ سَمِعَ الْعِرْبَاضَ بْنَ سَارِيَةَ يَقُولُ وَعَظَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَوْعِظَةً ذَرَفَتْ مِنْهَا الْعُيُونُ وَوَجِلَتْ مِنْهَا الْقُلُوبُ فَقُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ هَذِهِ لَمَوْعِظَةُ مُوَدِّعٍ فَمَاذَا تَعْهَدُ إِلَيْنَا قَالَ قَدْ تَرَکْتُکُمْ عَلَی الْبَيْضَائِ لَيْلُهَا کَنَهَارِهَا لَا يَزِيغُ عَنْهَا بَعْدِي إِلَّا هَالِکٌ مَنْ يَعِشْ مِنْکُمْ فَسَيَرَی اخْتِلَافًا کَثِيرًا فَعَلَيْکُمْ بِمَا عَرَفْتُمْ مِنْ سُنَّتِي وَسُنَّةِ الْخُلَفَائِ الرَّاشِدِينَ الْمَهْدِيِّينَ عَضُّوا عَلَيْهَا بِالنَّوَاجِذِ وَعَلَيْکُمْ بِالطَّاعَةِ وَإِنْ عَبْدًا حَبَشِيًّا فَإِنَّمَا الْمُؤْمِنُ کَالْجَمَلِ الْأَنِفِ حَيْثُمَا قِيدَ انْقَادَ
اسماعیل بن بشر بن منصور و اسحاق بن ابراہیم سواق، عبدالرحمن بن مہدی، معاویہ بن صالح، ضمرة بن حبیب، عبدالرحمن بن عمرو سلمی، حضرت عرباض بن ساریہ فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں وعظ فرمایا: جس سے آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے اور دل کانپ اٹھے ہم نے عرض کیا یا رسول اللہ یہ تو رخصت کرنے والے کی نصیحت ہے ، آپ ہم سے کسی چیز کا عہد لے لیں ، آپ نے فرمایا میں تم کو ایسی صاف ہموار زمین پر چھوڑے جا رہا ہوں جس کے دن اور رات برابر ہیں ، اس سے وہ ہٹے گا جو ہلاک ہونے والا ہوگا، جو تم میں سے زندہ رہے گا وہ عنقریب شدید اختلاف دیکھے گا تم پر میرا طریقہ اور میرے ہدایت یافتہ خلفاء کا طریقہ لازم ہے اس کو دانتوں سے مضبوط پکڑ لینا اور تم پر اطاعت امیر لازم ہے خواہ وہ حبشی غلام ہو کیونکہ مومن نکیل ڈالے اونٹ کی طرح ہوتا ہے جیسے چلایا جاتا اطاعت کرتا ہے۔
It was narrated from ‘Abdur-Rehumân bin ‘Amr As-Sulami that he heard Al-’Irbâd bin Sâriyah say: “The Messenger of Allah s.a.w.w delivered a moving speech to us which made our eyes flow with tears and made our hearts melt. We said: ‘0 Messenger of Allah, this is a speech of farewell. What do you enjoin upon us?’ He said: ‘I am leaving you upon a (path of) brightness whose night is like its day. No one wlll deviate from it after I am gone but one who is doomed. Whoever among you lives will see great conflict. I urge you to adhere to what you know of my Sunnah and the path of the Rightly-Guided Caliphs, and cling stubbornly to it. And you must obey, even if (your leader is) an Abyssinian slave. For the true believer is like a camel with a ring in its nose; wherever it is driven, it complies.” (Sahih)