سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ پاکی کا بیان ۔ حدیث 425

وضو میں میانہ روی اختیار کرنے اور حد سے بڑھنے کی کراہت

راوی: محمد بن یحییٰ , قتیبہ , ابن لہیعہ , حی بن عبداللہ معافری , ابوعبدالرحمن حبلی , عبداللہ معافری , ابوعبدالرحمن حبلی , عبداللہ بن عمرو

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ عَنْ حُيَيِّ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمَعَافِرِيِّ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْحُبُلِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ بِسَعْدٍ وَهُوَ يَتَوَضَّأُ فَقَالَ مَا هَذَا السَّرَفُ فَقَالَ أَفِي الْوُضُوئِ إِسْرَافٌ قَالَ نَعَمْ وَإِنْ کُنْتَ عَلَی نَهَرٍ جَارٍ

محمد بن یحییٰ، قتیبہ، ابن لہیعہ، حی بن عبداللہ معافری، ابوعبدالرحمن حبلی، عبداللہ معافری، ابوعبدالرحمن حبلی، حضرت عبداللہ بن عمرو فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حضرت سعد کے پاس سے گزرے۔ وہ وضو کر رہے تھے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ کیا اسراف ہے! حضرت سعد نے عرض کیا وضو میں بھی اسراف ہوتا ہے؟ (حالانکہ یہ ایک نیک کام میں خرچ کرنا ہے) فرمایا جی! اگرچہ تم جاری نہر پر (وضو کر رہے ہو) (کیونکہ اگرچہ پانی تو ضائع نہیں ہو رہا لیکن وقت تو ضائع ہو رہا ہے) ۔

. It was narrated from 'Abdullah bin 'Amr that the Messenger of Allah passed by Sa'd when he was performing ablution, and he said: 'What is this extravagance?' He said: 'Can there be any extravagance in ablution?' He said: 'Yes, even if you are on the bank of a flowing river.'

یہ حدیث شیئر کریں