عورت کے وضو سے بچے ہوئے پانی کے جواز میں
راوی: علی بن محمد , وکیع , سفیان , سماک , عکرمة , ابن عباس
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سِمَاکِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ عِکْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ امْرَأَةً مِنْ أَزْوَاجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اغْتَسَلَتْ مِنْ جَنَابَةٍ فَتَوَضَّأَ أَوْ اغْتَسَلَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهَا
علی بن محمد، وکیع، سفیان، سماک، عکرمة، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ایک زوجہ مطہرہ نے غسل جنابت کیا پھر نبی نے ان کے بچے ہوئے پانی سے وضو غسل کیا۔
It was narrated from Ibn 'Abbas that one of the wives of the Prophet took a bath to cleanse herself from sexual impurity, then the Prophet performed ablution and had a bath with the water left over from her ablution."