پیشاب، پاخانہ کے لئے موزوں جگہ تلاش کرنا
راوی: عبدالرحمن عمر , عبدالملک بن صباح
حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِکِ بْنُ الصَّبَّاحِ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ وَزَادَ فِيهِ وَمَنْ اکْتَحَلَ فَلْيُوتِرْ مَنْ فَعَلَ فَقَدْ أَحْسَنَ وَمَنْ لَا فَلَا حَرَجَ وَمَنْ لَاکَ فَلْيَبْتَلِعْ
عبدالرحمن عمر، عبدالملک بن صباح، دوسری سند سے بھی یہی مضمون مروی ہے اور اس میں یہ اضافہ بھی ہے کہ جو سرمہ لگائے تو طاق عدد کا خیال رکھے جو کر لے تو اچھا ہے اور نہ کرے تو حرج نہیں اور جو زبان کی حرکت سے نکالے تو وہ نگل لینا چاہئے۔
. A similar report was narrated by 'Abdul-Malik bin As- Sabbah with a similar chain, with the additional words: "Whoever applies kohl to his eyes let him add it an odd number of tunes. Whoever does that has done well, and whoever does not, there is no harm in it. And whoever dislodges (a particle of food from between the teeth) by dislodging it with his tongue, let him swallow it."