اس کی رخصت ہے بیت الخلاء میں اور صحرا میں رخصت نہیں
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ و علی بن محمد , وکیع , حماد بن سلمہ , خالد حذاء , خالد بن ابی صلت , عراک بن مالک , عائشہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ قَالَا حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ حَمَّادِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ عَنْ عِرَاکِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ ذُکِرَ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَوْمٌ يَکْرَهُونَ أَنْ يَسْتَقْبِلُوا بِفُرُوجِهِمْ الْقِبْلَةَ فَقَالَ أُرَاهُمْ قَدْ فَعَلُوهَا اسْتَقْبِلُوا بِمَقْعَدَتِي الْقِبْلَةَ قَالَ أَبُو الْحَسَنِ الْقَطَّانُ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عُبَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ الْمُغِيرَةِ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّائِ عَنْ خَالِدِ بْنِ أَبِي الصَّلْتِ مِثْلَهُ
ابوبکر بن ابی شیبہ و علی بن محمد، وکیع، حماد بن سلمہ، خالد حذاء، خالد بن ابی صلت، عراک بن مالک، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے سامنے ایک (ایسی) جماعت کا ذکر ہوا جو اپنی شرمگاہوں کو قبلہ کی طرف (کرنا) ناپسند کرتے تھے۔ (نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد) فرمایا میرا خیال ہے کہ واقعتا وہ ایسا ہی کرتے ہیں۔ میرے بیٹھنے کی جگہ کا رخ قبلہ کی طرف کر دو۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Mention was made in the presence of the Messenger of Allah p.b.u.h of some people who did not like to face towards the Qiblah with their private parts He said: ‘I think that they do that. Turn my seat (in the toilet) to face the Qiblah.’“(Da’if) Another chain with similar wording.