پتھروں سے استنجا کرنا اور (استنجا میں) گوبر اور ہڈی (استعمال کرنے) سے ممانعت
راوی: علی بن محمد , وکیع , اعمش , محمد بن بشار , عبدالرحمن , سفیان , منصور اعمش , ابراہیم , عبدالرحمن بن یزید , سلمان
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَکِيعٌ عَنْ الْأَعْمَشِ ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ مَنْصُورٍ وَالْأَعْمَشُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ سَلْمَانَ قَالَ قَالَ لَهُ بَعْضُ الْمُشْرِکِينَ وَهُمْ يَسْتَهْزِئُونَ بِهِ إِنِّي أَرَی صَاحِبَکُمْ يُعَلِّمُکُمْ کُلَّ شَيْئٍ حَتَّی الْخِرَائَةِ قَالَ أَجَلْ أَمَرَنَا أَنْ لَا نَسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةَ وَلَا نَسْتَنْجِيَ بِأَيْمَانِنَا وَلَا نَکْتَفِيَ بِدُونِ ثَلَاثَةِ أَحْجَارٍ لَيْسَ فِيهَا رَجِيعٌ وَلَا عَظْمٌ
علی بن محمد، وکیع، اعمش، محمد بن بشار، عبدالرحمن ، سفیان، منصور اعمش، ابراہیم، عبدالرحمن بن یزید، حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو ایک مشرک نے بطور استہزاء کہا مجھے معلوم ہوا کہ تمہارے سردار (نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) تمہیں ہر ہر بات سکھاتے ہیں حتی کہ بیت الخلاء میں جانا بھی۔ حضرت سلمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا جی ہمیں انہوں نے یہ حکم دیا کہ ہم (پیشاب یا پاخانہ کے وقت قبلہ کی طرف منہ نہ کریں نہ دائیں ہاتھ سے استنجا کریں اور تین پتھروں سے کم پر اکتفا نہ کریں جن (تین) میں گوبر ہو نہ ہڈی۔
Salman said that one of the idolaters said to him, while they were making fun of him: “I see that your companion (the Prophet) is teaching you everything, even how to relieve yourselves?” He said: “Yes indeed. He has ordered us not to face the Qiblah (prayer direction) nor to clean ourselves with our right hands, and not to be content with anything less than three stones, which are not to include any excrement or bones.” (Sahih)