سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ سنت کی پیروی کا بیان ۔ حدیث 249

طلب علم کے بارے میں وصیت

راوی: علی بن محمد , عمرو بن محمد عنقزی , سفیان , ہاروں بن عبدی

حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ مُحَمَّدٍ الْعَنْقَزِيُّ أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ عَنْ أَبِي هَارُونَ الْعَبْدِيِّ قَالَ کُنَّا إِذَا أَتَيْنَا أَبَا سَعِيدٍ الْخُدْرِيَّ قَالَ مَرْحَبًا بِوَصِيَّةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَنَا إِنَّ النَّاسَ لَکُمْ تَبَعٌ وَإِنَّهُمْ سَيَأْتُونَکُمْ مِنْ أَقْطَارِ الْأَرْضِ يَتَفَقَّهُونَ فِي الدِّينِ فَإِذَا جَائُوکُمْ فَاسْتَوْصُوا بِهِمْ خَيْرًا

علی بن محمد، عمرو بن محمد عنقزی، سفیان، حضرت ہاروں بن عبدی کہتے ہیں ہم جب حضرت ابوسعید خدری کی خدمت میں حاضر ہوتے تو وہ ہمیں خوش آمدید کہتے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وصیت کے موافق (اور فرماتے) کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہم سے فرمایا تھا کہ لوگ تمہاری پیروی کریں گے اور اکناف عالم سے تمہارے دین کی گہری سمجھ (اور فقہ) حاصل کرنے آئیں گے تو ان کے ساتھ بھلائی کرنے کی وصیت میری طرف سے قبول کرو۔

It was narrated that Abu Hârun Al-’Abdi said: “When we came to Abu Sa’eed Al-Khudri, he would say: ‘Welcome, in accordance with the injunction of the Messenger of Allah , for the Messenger of Allah P.B.U.H said to us: “The people will follow you; they will come to you from all parts of the earth seeking to understand the religion. So when they come to you, take care of them.” (Da`if)

یہ حدیث شیئر کریں