سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ سنت کی پیروی کا بیان ۔ حدیث 228

علمائ(کرام) کی فضیلت اور طلب علم پر ابھارنا

راوی: ہشام بن عمار , صدقہ بن خالد , عثمان بن ابی عاتکہ , علی بن یزید , قاسم , ابوامامہ

حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا صَدَقَةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي عَاتِکَةَ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَيْکُمْ بِهَذَا الْعِلْمِ قَبْلَ أَنْ يُقْبَضَ وَقَبْضُهُ أَنْ يُرْفَعَ وَجَمَعَ بَيْنَ إِصْبَعَيْهِ الْوُسْطَی وَالَّتِي تَلِي الْإِبْهَامَ هَکَذَا ثُمَّ قَالَ الْعَالِمُ وَالْمُتَعَلِّمُ شَرِيکَانِ فِي الْأَجْرِ وَلَا خَيْرَ فِي سَائِرِ النَّاسِ

ہشام بن عمار، صدقہ بن خالد، عثمان بن ابی عاتکہ، علی بن یزید ، قاسم، حضرت ابوامامہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اس دینی علم کو ضرور حاصل کرلو قبل ازیں کہ یہ چھین لیا جائے اور اس علم کا چھن جانا یہ ہے کہ اسے اٹھا لیا جائے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے درمیانی اور شہادت کی انگلی ملا کر فرمایا عالم اور طالب علم اجر میں شریک ہیں اور باقی لوگوں میں کوئی خیر نہیں ۔

It was narrated that Abu Umâmah said: “The Messenger of Allah p.b.u.h said: ‘You must acquire this knowledge before it is taken away, and its taking away means that it will be lifted up.’ He joined his middle finger and the one that is next to the thumb like this, and said: ‘The scholar and the seeker of knowledge will share the reward, and there is no good in the rest of the people” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں