علمائ(کرام) کی فضیلت اور طلب علم پر ابھارنا
راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , حاتم بن اسماعیل , حمید بن صخر , مقبری , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ صَخْرٍ عَنْ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ جَائَ مَسْجِدِي هَذَا لَمْ يَأْتِهِ إِلَّا لِخَيْرٍ يَتَعَلَّمُهُ أَوْ يُعَلِّمُهُ فَهُوَ بِمَنْزِلَةِ الْمُجَاهِدِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَمَنْ جَائَ لِغَيْرِ ذَلِکَ فَهُوَ بِمَنْزِلَةِ الرَّجُلِ يَنْظُرُ إِلَی مَتَاعِ غَيْرِهِ
ابوبکر بن ابی شیبہ، حاتم بن اسماعیل، حمید بن صخر، مقبری، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے سنا جو میری اس مسجد میں صرف اس لئے آئے کہ بھلائی کی بات سیکھے یا سکھائے وہ اللہ کے راستہ میں لڑنے والے کے برابر ہے اور جو اس کے علاوہ کسی اور غرض سے آئے تو وہ اس شخص کی مانند ہے جو دوسرے کے سامان پر نظر رکھے۔
It was narrated that Abu Hurairah said: “I heard the Messenger of Allah P.B.U.H say: ‘Whoever comes to this Masjid of mine, and only comes for a good purpose, such as to learn or to teach, his status is like that of one who fights in Jibed in the cause of Allah. Whoever comes for any other purpose, his status is that of a man who is keeping an eye on other people’s property.’”(Hasan)