قرآن سیکھنے، سکھانے کی فضلیت
راوی: ابومروان محمد بن عثمان عثمانی , ابراہیم بن سعد , ابن شہاب , عامر بن واثلہابوالطفیل , نافع بن عبدالحارث , عمر بن خطاب
حَدَّثَنَا أَبُو مَرْوَانَ مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَامِرِ بْنِ وَاثِلَةَ أَبِي الطُّفَيْلِ أَنَّ نَافِعَ بْنَ عَبْدِ الْحَارِثِ لَقِيَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ بِعُسْفَانَ وَکَانَ عُمَرُ اسْتَعْمَلَهُ عَلَی مَکَّةَ فَقَالَ عُمَرُ مَنْ اسْتَخْلَفْتَ عَلَی أَهْلِ الْوَادِي قَالَ اسْتَخْلَفْتُ عَلَيْهِمْ ابْنَ أَبْزَی قَالَ وَمَنْ ابْنُ أَبْزَی قَالَ رَجُلٌ مِنْ مَوَالِينَا قَالَ عُمَرُ فَاسْتَخْلَفْتَ عَلَيْهِمْ مَوْلًی قَالَ إِنَّهُ قَارِئٌ لِکِتَابِ اللَّهِ تَعَالَی عَالِمٌ بِالْفَرَائِضِ قَاضٍ قَالَ عُمَرُ أَمَا إِنَّ نَبِيَّکُمْ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ اللَّهَ يَرْفَعُ بِهَذَا الْکِتَابِ أَقْوَامًا وَيَضَعُ بِهِ آخَرِينَ
ابومروان محمد بن عثمان عثمانی، ابراہیم بن سعد، ابن شہاب، عامر بن واثلہابوالطفیل، حضرت نافع بن عبدالحارث، حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سیعسفان میں ملے۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان کو مکہ کا عامل مقرر فرمایا تھا۔ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تم نے اہل وادی کا نگران کسے بنایا؟ عرض کیا ابن ابزی کو میں نے ان کا نگران بنایا۔ فرمایا ابن ابزی کون ہیں ؟ عرض کیا ہمارے ایک غلام ہیں حضرت عمر نے فرمایا تو تم نے ایک غلام کو ان کا نگران بنایا؟ عرض کیا وہ کتاب اللہ کو (سمجھ کر) پڑھنے والا اور علم میراث سے واقف ہے، درست فیصلہ کرلیتا ہے۔ حضرت عمر نے فرمایا سنو! تمہارے نبی نے فرمایا تھا اللہ تعالیٰ اس کتاب (قرآن) کی وجہ سے کچھ لوگوں کو رفعت بخشیں گے اور کچھ کو رسوا فرمائیں گے۔
It was narrated that Nâfi’ bin ‘Abdul-Hârith met ‘Umar bin Khattab in ‘Usfân, when ‘Umar had appointed him as his governor in Makkah. ‘Umar asked; “Whom have you appointed as your deputy over the people of the valley?” He said: “I have appointed lbn Abza over them.”‘Umar said: “Who is lbn Abza?” Nâfi’ said: “One of our freed slaves.”‘Umar said: “Have you appointed a freed slave over them?” Nâfi’ said: “He has great knowledge of the Book of Allah, is well versed in the rules of inheritance (Farâid) and is a (good) judge.” ‘Umar said: “Did not your Prophet P.B.U.H say: ‘Allah raises some people (in status) because of this Book and brings others low because of it?’“(Sahih)