سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ سنت کی پیروی کا بیان ۔ حدیث 208

جس نے اچھا یا برا رواج ڈالا

راوی: ابوبکر بن ابی شیبہ , ابومعاویہ , لیث , بشیر بن نہیک , ابوہریرہ

حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ لَيْثٍ عَنْ بَشِيرِ بْنِ نَهِيکٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ دَاعٍ يَدْعُو إِلَی شَيْئٍ إِلَّا وُقِفَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ لَازِمًا لِدَعْوَتِهِ مَا دَعَا إِلَيْهِ وَإِنْ دَعَا رَجُلٌ رَجُلًا

ابوبکر بن ابی شیبہ، ابومعاویہ، لیث ، بشیر بن نہیک، حضرت ابوہریرہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو بھی دعوت دینے والا کسی چیز کی طرف بلائے اسے روز قیامت کھڑا کیا جائے گا۔ لازم ہوگی اس کو جواب دہی اپنے بلانے کی جس طرح اس نے بلایا اگرچہ ایک مرد نے ایک مرد ہی کو بلایا ہو۔

It was narrated that Abu Hurairah said: “The Messenger of Allah( p.b.u.h) said: ‘There is no caller who invites people to a thing but on the Day of Resurrection he will be made to stand next to that to which he called others, even if he only called one other person.” (Da’if)

یہ حدیث شیئر کریں