جہیمیہ کے انکار کے بارے میں
راوی: علی بن محمد , ابومعاویہ , اعمش , تمیم بن سلمہ , عروة بن زبیر , عائشہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ تَمِيمِ بْنِ سَلَمَةَ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي وَسِعَ سَمْعُهُ الْأَصْوَاتَ لَقَدْ جَائَتْ الْمُجَادِلَةُ إِلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا فِي نَاحِيَةِ الْبَيْتِ تَشْکُو زَوْجَهَا وَمَا أَسْمَعُ مَا تَقُولُ فَأَنْزَلَ اللَّهُ قَدْ سَمِعَ اللَّهُ قَوْلَ الَّتِي تُجَادِلُکَ فِي زَوْجِهَا
علی بن محمد، ابومعاویہ، اعمش، تمیم بن سلمہ، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں۔ تمام تعریفیں اس اللہ کے لئے ہیں جس کا آوازوں کو سننا اپنی وسعت رکھتا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس جھگڑا آیا درآنحالیکہ میں گھر کے ایک گوشہ میں تھی وہ (عورت) اپنے خاوند کے متعلق شکایت کر رہی تھی اور میں اس کی بات کو نہیں سن رہی تھی اللہ تعالیٰ نے قرآن نازل کیا اللہ نے سن لی بات اس (عورت) کی جو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اپنے خاوند کے سلسلہ میں مجادلہ کر رہی تھی۔
It was narrated that ‘Aishah said: “Praise is to Allah Whose hearing encompasses all voices. The woman who disputed concerning her husband (Al-Mujadilah) came to the Prophet p.b.u.h when I was (sitting) in a corner of the house, and she complained about her husband, but I did not hear what she said. Then Allah revealed: ‘Indeed Allah has heard the statement of her that disputes with you concerning her husband.” (Sahih)