سنن ابن ماجہ ۔ جلد اول ۔ زکوۃ کا بیان ۔ حدیث 1842

جن لوگوں کے لئے صدقہ حلال ہے

راوی: محمد بن یحییٰ , عبدالرزاق , معمر , زید بن اسلم , عطاء بن یسار , ابوسعید خدری

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ إِلَّا لِخَمْسَةٍ لِعَامِلٍ عَلَيْهَا أَوْ لِغَازٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ لِغَنِيٍّ اشْتَرَاهَا بِمَالِهِ أَوْ فَقِيرٍ تُصُدِّقَ عَلَيْهِ فَأَهْدَاهَا لِغَنِيٍّ أَوْ غَارِمٍ

محمد بن یحییٰ، عبدالرزاق، معمر، زید بن اسلم، عطاء بن یسار، حضرت ابوسعید خدری فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا مالدار کیلئے صدقہ حلال نہیں صرف پانچ آدمیوں کیلئے حلال ہے جو صدقہ (زکوٰة) وصول کرنے پر مقرر ہو (وہ اپنی متعین تنخواہ لے) اور اللہ کے راستہ میں لڑنے والا اور وہ مالدار جو صدقہ کی چیز (نادار سے) خرید لے اور اپنے مال سے اس کی قیمت ادا کرے یا نادار کو کوئی چیز صدقہ میں ملی اور اس نے وہ مال دار کو ہدیہ میں دے دی اور قرض دار ۔

It was narrated from Abu Sa te ed AI-Khudri that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Charity is not perrrussible for a rich man except in five cases: One who is appointed to collect it, a warrior fighting in the cause of Allah, a rich man who buys It with his own money, a poor man who receives the charity and gives it as a gift to a rich man, and a debtor." (Sahih)

یہ حدیث شیئر کریں