جہیمیہ کے انکار کے بارے میں
راوی: حمید بن مسعدہ , خالد بن حارث , سعید , قتادة , صفوان بن محرز مازنی
حَدَّثَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ مُحْرِزٍ الْمَازِنِيِّ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ مَعَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْبَيْتِ إِذْ عَرَضَ لَهُ رَجُلٌ فَقَالَ يَا ابْنَ عُمَرَ کَيْفَ سَمِعْتَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْکُرُ فِي النَّجْوَی قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ يُدْنَی الْمُؤْمِنُ مِنْ رَبِّهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ حَتَّی يَضَعَ عَلَيْهِ کَنَفَهُ ثُمَّ يُقَرِّرُهُ بِذُنُوبِهِ فَيَقُولُ هَلْ تَعْرِفُ فَيَقُولُ يَا رَبِّ أَعْرِفُ حَتَّی إِذَا بَلَغَ مِنْهُ مَا شَائَ اللَّهُ أَنْ يَبْلُغَ قَالَ إِنِّي سَتَرْتُهَا عَلَيْکَ فِي الدُّنْيَا وَأَنَا أَغْفِرُهَا لَکَ الْيَوْمَ قَالَ ثُمَّ يُعْطَی صَحِيفَةَ حَسَنَاتِهِ أَوْ کِتَابَهُ بِيَمِينِهِ قَالَ وَأَمَّا الْکَافِرُ أَوْ الْمُنَافِقُ فَيُنَادَی عَلَی رُئُوسِ الْأَشْهَادِ قَالَ خَالِدٌ فِي الْأَشْهَادِ شَيْئٌ مِنْ انْقِطَاعٍ هَؤُلَائِ الَّذِينَ کَذَبُوا عَلَی رَبِّهِمْ أَلَا لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَی الظَّالِمِينَ
حمید بن مسعدہ، خالد بن حارث، سعید، قتادہ، صفوان بن محرز مازنی فرماتے ہیں کہ دریں اثنا کہ ہم عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تھے، وہ بیت اللہ کا طواف کر رہے تھے۔ اچانک ایک آدمی ان سے ملا اور کہنے لگا اے ابن عمر! آپ نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو سرگوشی کے متعلق کس طرح فرماتے ہوئے سنا؟ انہوں نے فرمایا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ مومن کو قیامت کے دن اپنے رب کے قریب کیا جائے گا یہاں تک کہ وہ (پروردگار اس کو پردے میں کرے گا پھر اس کو اس کے گناہ یاد دلائے گا پھر اس سے کہے گا کہ کیا تم مانتے ہو؟ وہ کہے گا اے میرے رب! میں اعتراف کرتا ہوں۔ یہاں تک کہ جہاں تک اللہ پہنچ کر چاہے گا کہے گا کہ میں نے دنیا میں تیرے گناہوں تجھ سے پردہ پوشی کی تھی اور میں آج تیرے گناہ بخش دوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ پھر اس کی نیکیوں صحیفہ یا کتاب اس کے داہنے ہاتھ میں دی جائے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کافر اور منافق کو سب لوگوں کے سامنے بلایا جائے گا۔ خالد بن حارث فرماتے ہیں۔ یہی ہیں جنہوں نے اپنے پروردگار پر جھوٹ بولا خبردار اللہ کی لعنت ہے ظالموں پر۔
It was narrated that Safwân bin Muhriz Al-Mâzini said: “We were with ‘Abdullâh bin ‘Umar when he was circumambulating the House; a man came up to him and said: ‘0 Ibn ‘Umar, what did you hear the Messenger of Allah p.b.u.h say about the Najwa?’ He said: ‘I heard the Messenger of Allah p.b.u.h say: ‘On the Day of Resurrection, the believer will be brought close to his Lord until He will cover him with His screen, then He will make him confess his sins. He will ask hint “Do you confess?” He will say: “0 Lord, I confess.” This will continue as long as AJlah wills, then He will say: “I concealed them for you in the world, and I forgive you for them today.” Then he will be given the scroll of his good deeds, or his record, in his right hand. But as for the disbeliever or the hypocrite, sins) will be announced before the witnesses.’” (One of the narrators) Khalid said: “At: ‘before the witnesses’ there is something missing. “These are the ones who lied against their Lord!’ No doubt! the curse of Allah is on the wrongdoers.” (Sahih)