رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات اور تدفین کا تذکرہ
راوی: ابراہیم بن منذر حزامی , خالد بن محمد بن ابراہیم بن مطلب بن سائب بن ابی وداعہ سہمی , موسیٰ بن عبداللہ بن ابی امیہ مخزومی , مصعب بن عبداللہ , ام المؤمنین ام سلمہ بنت ابی امیہ
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ حَدَّثَنَا خَالِي مُحَمَّدُ ابْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ السَّائِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ السَّهْمِيُّ حَدَّثَنِي مُوسَی بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أُمَيَّةَ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنِي مُصْعَبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ بِنْتِ أَبِي أُمَيَّةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ النَّاسُ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا قَامَ الْمُصَلِّي يُصَلِّي لَمْ يَعْدُ بَصَرُ أَحَدِهِمْ مَوْضِعَ قَدَمَيْهِ فَلَمَّا تُوُفِّيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَانَ النَّاسُ إِذَا قَامَ أَحَدُهُمْ يُصَلِّي لَمْ يَعْدُ بَصَرُ أَحَدِهِمْ مَوْضِعَ جَبِينِهِ فَتُوُفِّيَ أَبُو بَکْرٍ وَکَانَ عُمَرُ فَکَانَ النَّاسُ إِذَا قَامَ أَحَدُهُمْ يُصَلِّي لَمْ يَعْدُ بَصَرُ أَحَدِهِمْ مَوْضِعَ الْقِبْلَةِ وَکَانَ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ فَکَانَتْ الْفِتْنَةُ فَتَلَفَّتَ النَّاسُ يَمِينًا وَشِمَالًا
ابراہیم بن منذر حزامی، خالد بن محمد بن ابراہیم بن مطلب بن سائب بن ابی وداعہ سہمی، موسیٰ بن عبداللہ بن ابی امیہ مخزومی، مصعب بن عبد اللہ، ام المؤمنین حضرت ام سلمہ بنت ابی امیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا بیان فرماتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے عہد میں نمازی کی نگاہ نماز میں اپنے قدموں سے آگے نہ پڑھتی تھی۔ جب رسول اللہ کا انتقال ہوا تو اس کے بعد جب کوئی نماز میں کھڑا ہوتا تو اس کی نگاہ پیشانی کی جگہ سے آگے نہ پڑھتی پھر جب حضرت ابوبکر کا بھی انتقال ہوگیا اور حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا دور آیا تو لوگوں کی نگاہیں قبلہ کی طرف سے متجاوز نہ ہوئیں (یعنی دائیں بائیں نہ دیکھتا) اور حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے زمانے میں فتنہ عام ہو گیا تو لوگ دائیں بائیں متوجہ ہونے لگے ۔
It was narrated that Umm Salamah bint Abi Umayyah the wife of the Prophet P.B.U.H' said: "At the time of the Messenger of Allah P.B.U.H' if a person stood to pray, his gaze would not go beyond his feet. When the Messenger of Allah P.B.U.H died, if a person stood to pray, his gaze would not go beyond the place where he put his forehead when prostrating. Then Abu Bakr died and it was 'Umar (the caliph). So, when any person stood to pray his gaze would not go beyond the Qiblah. Then came the time of 'Uthman bin 'Affan, and there was Fitnah (tribulation, turmoil), and the people started to look right and left." (Da'if)