رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی وفات اور تدفین کا تذکرہ
راوی: نصر بن علی , عبداللہ بن زبیر , ثابت بنانی , انس بن مالک
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الزُّبَيْرِ أَبُو الزُّبَيْرِ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ قَالَ لَمَّا وَجَدَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ کَرْبِ الْمَوْتِ مَا وَجَدَ قَالَتْ فَاطِمَةُ وَا کَرْبَ أَبَتَاهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا کَرْبَ عَلَی أَبِيکِ بَعْدَ الْيَوْمِ إِنَّهُ قَدْ حَضَرَ مِنْ أَبِيکِ مَا لَيْسَ بِتَارِکٍ مِنْهُ أَحَدًا الْمُوَافَاةُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ
نصر بن علی، عبداللہ بن زبیر، ثابت بنانی، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر سکرات شروع ہوئی تو حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے کہا ہائے میرے والد کی تکلیف۔ اس پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا آج کے بعد تمہارے والد پر کبھی سختی اور تکلیف نہ آئے گی۔ تمہارے والد پر وہ وقت آگیا جو سب پر آنے والا ہے اب قیامت کے روز ملاقات ہوگی۔
It was narrated that Anas bin Malik said: "When the Messenger of Allah P.B.U.H suffered the agonies of death that he suffered, Fatimah said: '0 my father, what severe agony!' The Messenger of Allah P.B.U.H said: 'Your father will suffer no more agony after this day. There has come to your father that which no one can avoid, the death that everyone will encounter until the Day of Resurrection.'" (Sahih)