اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فضائل کے بارے میں ۔
راوی: محمد بن عبداللہ بن نمیر , عبداللہ بن ادریس , اسماعیل بن ابی خالد , قیس بن ابی حازم , جریر بن عبداللہ البجلی
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ إِدْرِيسَ عَنْ إِسْمَعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْبَجَلِيِّ قَالَ مَا حَجَبَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُنْذُ أَسْلَمْتُ وَلَا رَآنِي إِلَّا تَبَسَّمَ فِي وَجْهِي وَلَقَدْ شَکَوْتُ إِلَيْهِ أَنِّي لَا أَثْبُتُ عَلَی الْخَيْلِ فَضَرَبَ بِيَدِهِ فِي صَدْرِي فَقَالَ اللَّهُمَّ ثَبِّتْهُ وَاجْعَلْهُ هَادِيًا مَهْدِيًّا
محمد بن عبداللہ بن نمیر، عبداللہ بن ادریس، اسماعیل بن ابی خالد ، قیس بن ابی حازم، حضرت جریر بن عبداللہ البجلی سے مروی ہے کہ جب سے میں نے اسلام قبول کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جب بھی مجھے دیکھا مسکرتے ہوئے چہرے کے ساتھ دیکھا میں نے ان کی خدمت میں شکایت کی کہ میں گھوڑے پر ٹھہر نہیں سکتا، آپ نے اپنا ہاتھ میرے ہاتھ پر مارا اور فرمایا اے اللہ ان کو ثبات عطا فرما اور ہادی ومہدی بنا۔
It was narrated that Jarir bin ‘Abdullâh Al-Bajali said: “The Messenger of Allah P.B.U.H never refused to see me from the time I became Muslim, and whenever he saw me he would smile at me. I complained to him that I could not sit firmly on a horse, so he struck me on the chest with his hand and said: ‘0 Allah, make him firm and cause him to guide others and be rightly-guided.” (Sahih)