میّت کو نہلانا
راوی: علی بن محمد , عبدالرحمن محاربی , عباد بن کثیر , عمرو بن خالد , حبیب بن ابی ثابت , عاصم بن ضمرة , علی کرم اللہ وجہہ
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْمُحَارِبِيُّ حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ کَثِيرٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَالِدٍ عَنْ حَبِيبِ بْنِ أَبِي ثَابِتٍ عَنْ عَاصِمِ بْنِ ضَمْرَةَ عَنْ عَلِيٍّ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ غَسَّلَ مَيِّتًا وَکَفَّنَهُ وَحَنَّطَهُ وَحَمَلَهُ وَصَلَّی عَلَيْهِ وَلَمْ يُفْشِ عَلَيْهِ مَا رَأَی خَرَجَ مِنْ خَطِيئَتِهِ مِثْلَ يَوْمِ وَلَدَتْهُ أُمُّهُ
علی بن محمد، عبدالرحمن محاربی، عباد بن کثیر، عمرو بن خالد، حبیب بن ابی ثابت، عاصم بن ضمرة، حضرت علی کرم اللہ وجہہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو کسی میّت کو نہلائے کفن پہنائے خوشبو لگائے اور اس کو اٹھائے نماز جنازہ پڑھے اور کوئی عیب وغیرہ دیکھا تو اس کو ظاہر نہ کرے وہ اپنی خطاؤں سے ایسے پاک صاف ہو جاتا ہے جیسے پیدائش کے دن تھا ۔
It was narrated from 'Ali that the Messenger of Allah P.B.U.H said: "Whoever washes a deceased person, shrouds him, embalms him, carries him and offers the funeral prayer for him, and does not disclose wha t he has seen, he will emerge from his sins as on the day his mother bore him." (Maudu)