اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فضائل کے بارے میں ۔
راوی: محمد بن طریف , محمد بن فضیل , اعمش , ابوسبرة نخعی , محمد بن کعب قرظی , عباس بن عبدالمطلب
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ طَرِيفٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِي سَبْرَةَ النَّخَعِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ کَعْبٍ الْقُرَظِيِّ عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ قَالَ کُنَّا نَلْقَی النَّفَرَ مِنْ قُرَيْشٍ وَهُمْ يَتَحَدَّثُونَ فَيَقْطَعُونَ حَدِيثَهُمْ فَذَکَرْنَا ذَلِکَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا بَالُ أَقْوَامٍ يَتَحَدَّثُونَ فَإِذَا رَأَوْا الرَّجُلَ مِنْ أَهْلِ بَيْتِي قَطَعُوا حَدِيثَهُمْ وَاللَّهِ لَا يَدْخُلُ قَلْبَ رَجُلٍ الْإِيمَانُ حَتَّی يُحِبَّهُمْ لِلَّهِ وَلِقَرَابَتِهِمْ مِنِّي
محمد بن طریف، محمد بن فضیل، اعمش، ابوسبرة نخعی، محمد بن کعب قرظی، حضرت عباس بن عبدالمطلب فرماتے ہیں کہ ہم قریش کی کسی جماعت کو ملتے تھے تو وہ باتیں کرتے کرتے خاموش ہو جاتے تھے (اپنی بات کو ختم کر دیتے تھے) ہم نے اس کا ذکر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے کیا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگوں کو کیا ہو گیا کہ وہ باتیں کرتے ہیں جب وہ میرے اہل خاندان میں سے کسی کو دیکھتے ہیں تو اپنی بات کو ختم کر دیتے ہیں۔ اللہ کی قسم کسی شخص کے دل میں ایمان داخل نہیں ہوتا جب تک وہ ان کو محبوب نہیں رکھے اللہ کے لئے اور مجھ سے ان کی قرابت کی وجہ سے۔
It was narrated that ‘Abbâs bin ‘Abdul- Muttalib said: “We used to come across groups of Quraish who would be talking, but they would stop talking (when we approached). We mentioned that to the Messenger of Allah and he said: ‘What is the matter with people who taik, then when they see a man from my family they stop talking? By Allah, faith will not enter a person’s heart until he loves them for the sake of Allah and because of their closeness to me.’” (Da’if)