باب تفسیر سورت مائدہ
راوی: سعید بن یعقوب طالقانی , عبداللہ بن مبارک , عقبة بن حکیم , عمرو بن جاریة , لخمی , ابوامیہ شعبانی
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ يَعْقُوبَ الطَّالَقَانِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ أَخْبَرَنَا عُتْبَةُ بْنُ أَبِي حَکِيمٍ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ جَارِيَةَ اللَّخْمِيُّ عَنْ أَبِي أُمَيَّةَ الشَّعْبَانِيِّ قَالَ أَتَيْتُ أَبَا ثَعْلَبَةَ الْخُشَنِيَّ فَقُلْتُ لَهُ کَيْفَ تَصْنَعُ بِهَذِهِ الْآيَةِ قَالَ أَيَّةُ آيَةٍ قُلْتُ قَوْلُهُ تَعَالَی يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا عَلَيْکُمْ أَنْفُسَکُمْ لَا يَضُرُّکُمْ مَنْ ضَلَّ إِذَا اهْتَدَيْتُمْ قَالَ أَمَا وَاللَّهِ لَقَدْ سَأَلْتَ عَنْهَا خَبِيرًا سَأَلْتُ عَنْهَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ بَلْ ائْتَمِرُوا بِالْمَعْرُوفِ وَتَنَاهَوْا عَنْ الْمُنْکَرِ حَتَّی إِذَا رَأَيْتَ شُحًّا مُطَاعًا وَهَوًی مُتَّبَعًا وَدُنْيَا مُؤْثَرَةً وَإِعْجَابَ کُلِّ ذِي رَأْيٍ بِرَأْيِهِ فَعَلَيْکَ بِخَاصَّةِ نَفْسِکَ وَدَعْ الْعَوَامَّ فَإِنَّ مِنْ وَرَائِکُمْ أَيَّامًا الصَّبْرُ فِيهِنَّ مِثْلُ الْقَبْضِ عَلَی الْجَمْرِ لِلْعَامِلِ فِيهِنَّ مِثْلُ أَجْرِ خَمْسِينَ رَجُلًا يَعْمَلُونَ مِثْلَ عَمَلِکُمْ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَکِ وَزَادَنِي غَيْرُ عُتْبَةَ قِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَجْرُ خَمْسِينَ مِنَّا أَوْ مِنْهُمْ قَالَ بَلْ أَجْرُ خَمْسِينَ مِنْکُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ
سعید بن یعقوب طالقانی، عبداللہ بن مبارک، عقبہ بن حکیم، عمرو بن جاریة، لخمی، حضرت ابوامیہ شعبانی کہتے ہیں کہ میں ابوثعلبہ خشنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے پاس گیا اور پوچھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس آیت کے متعلق کیا کہتے ہیں فرمایا کہ کونسی آیت۔ میں نے عرض کیا (يٰ اَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا عَلَيْكُمْ اَنْفُسَكُمْ لَا يَضُرُّكُمْ مَّنْ ضَلَّ اِذَا اهْتَدَيْتُمْ ) 5۔ المائدہ : 105)۔ فرمایا جان لو کہ میں نے اس کی تفسیر بڑے علم رکھنے والے سے پوچھی تھی۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اس کی تفسیر پوچھی تو انہوں نے فرمایا بلکہ نیک اعمال کا حکم دو اور برائی سے منع کرو یہاں تک کہ تم ایسا بخیل دیکھو جسکی اطاعت کی جائے۔ خواہشات کی پیروی کی جانے لگے تو تم اپنی فکر کرو اور لوگوں کو چھوڑ دو اس لئے کہ تمہارے بعد ایسے دن آنے والے ہیں جن میں صبر کرنا اس طرح ہوگا۔ جیسے چنگاری ہاتھ میں لینا۔ اس زمانے میں سنت پر عمل کرنے والے کو تم جیسے پچاس (عمل کرنے والے) آدمیوں کا ثواب دیا جائے گا۔ عبداللہ بن مبارک کہتے ہیں کہ عتبہ کے علاوہ دوسرے راوی یہ الفاظ بھی نقل کرتے ہیں کہ صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہم میں سے پچاس آدمیوں کے برابر یا ان میں سے پچاس کے برابر۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تم میں سے۔ یہ حدیث حسن غریب ہے۔
Abu Umayyah Sha’bani narrated: I went to Abu Tha’labah Khushani and asked him what he said about this verse. He asked, “Which verse?” said: "O you who believe! Guard your own souls. He who has gone astray cannot harm you, if you are rightly guided." (5 : 105) He said, ‘Know that I had asked the well- knowing, I had asked Allah’s Messenger (SAW) about it. He said, ‘Enjoin righteousness and forbid evil till you see that a miser is being obeyed, base desires are pursued, the world is preferred to the Hereafter and everybody goes by his own opinion. Then, it is incumbent on you to think of yourself and leave others alone, for, days await you when patience would be like handling burning coal. In such times, one who abides by the sunnah will be given reward like fifty men’s (today)’.” Abdullah Ibn Mubarak said that narrators other than Utbah added this portion: Someone asked, “O Messenger of Allah (SAW) , is the reward of fifty men like us or like them?” He said, “No, rather reward of fifty men of you.”
[Abu Dawud 4341, Ibn e Majah 4014]