باب تفسیر سورت مائدہ
راوی: محمد بن معمر ابوعبداللہ ابوعبداللہ بصری , روح بن عبادة , شعبة , موسیٰ بن انس , انس بن مالک
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنِي مُوسَی بْنُ أَنَسٍ قَال سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ يَقُولُ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَنْ أَبِي قَالَ أَبُوکَ فُلَانٌ فَنَزَلَتْ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَسْأَلُوا عَنْ أَشْيَائَ إِنْ تُبْدَ لَکُمْ تَسُؤْکُمْ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ
محمد بن معمر ابوعبداللہ ابوعبداللہ بصری، روح بن عبادة، شعبہ، موسیٰ بن انس، حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا باپ کون ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا تیرا باپ فلاں ہے۔ پس یہ آیت نازل ہوئی۔ ( يٰ اَيُّھَاالَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَسْ َ لُوْا عَنْ اَشْيَا ءَ اِنْ تُبْدَ لَكُمْ تَسُؤْكُمْ ) 5۔ المائدہ : 101) (اے ایمان والو ایسی باتیں مت پوچھو کہ اگر تم پر وہ ظاہر کی جائیں تو تمہیں بری لگیں۔ المائدہ۔) یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔
Sayyidina Anas (RA) narrated: A man asked, “O Messenger of Allah (SAW) , who is my father?” He said, “Your father si so-and-so.” Then the verse. "O you who believe! Question not about things which, if they were disclosed to you, would annoy you." (5 :101) was revealed.
[Bukhari 4621,Muslim 2359,Ahmed 13146]