باب تفسیر سورت مائدہ
راوی: بندار , محمد بن جعفر , شعبة , ابواسحق , ابواسحاق ، براء بن عازب
حَدَّثَنَا بِذَلِکَ بُنْدَارٌ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ قَالَ الْبَرَائُ مَاتَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُمْ يَشْرَبُونَ الْخَمْرَ فَلَمَّا نَزَلَ تَحْرِيمُهَا قَالَ نَاسٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَکَيْفَ بِأَصْحَابِنَا الَّذِينَ مَاتُوا وَهُمْ يَشْرَبُونَهَا فَنَزَلَتْ لَيْسَ عَلَی الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جُنَاحٌ فِيمَا طَعِمُوا الْآيَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
بندار، محمد بن جعفر، شعبہ، ابواسحاق ، ابواسحاق سے روایت ہے کہ براء بن عازب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا صحابہ کرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ میں سے کئی آدمی اس حالت میں فوت ہوئے کہ وہ شراب پیا کرتے تھے۔ پس جب شراب کی حرمت کا حکم نازل ہوا تو لوگوں نے کہا کہ ہمارے دوستوں کا کیا حال ہوگا راوی کہتے ہیں پھر یہ آیت نازل ہوئی (لَيْسَ عَلَي الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ جُنَاحٌ فِيْمَا طَعِمُوْ ا اِذَا مَا اتَّقَوْا وَّاٰمَنُوْا وَعَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ) 5۔ المائدہ : 93) یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Muhammad ibn Bashshar reported this hadith from Muhammad ibn Ja’far, from Shubah, from Abu Ishaq that Bara ibn Aazib narrated, Many of the sahabah (RA) died while they were accustomed to consume wine. So people thought what would become of them.’ So, this verse
"On those who believe and do righteous deeds there is no blame for what they may have eaten (in the past) provided they abstain (from the forbidden), and believe (firmly), and do righteous deeds." (5 : 93) was revealed.