باب سورت نساء کی تفسیر کے بارے میں
راوی: عبد بن حمید , عبدالرحمن بن سعد , ابوجعفر رازی , عطاء بن سائب , ابوعبدالرحمن سلمی , علی بن ابی طالب
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِي جَعْفَرٍ الرَّازِيِّ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ صَنَعَ لَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ طَعَامًا فَدَعَانَا وَسَقَانَا مِنْ الْخَمْرِ فَأَخَذَتْ الْخَمْرُ مِنَّا وَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَقَدَّمُونِي فَقَرَأْتُ قُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ وَنَحْنُ نَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ قَالَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا لَا تَقْرَبُوا الصَّلَاةَ وَأَنْتُمْ سُکَارَی حَتَّی تَعْلَمُوا مَا تَقُولُونَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ صَحِيحٌ
عبد بن حمید، عبدالرحمن بن سعد، ابوجعفر رازی، عطاء بن سائب، ابوعبدالرحمن سلمی، حضرت علی بن ابی طالب رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ ایک مرتبہ عبدالرحمن بن عوف نے ہماری دعوت کی اور اس میں شراب پلائی۔ ہم مدہوش ہوگئے تو نماز کا وقت آ گیا سب نے مجھے امامت کے لئے آگے کر دیا۔ تو میں نے سورت کافرون اس طرح پڑھی (قُلْ يَا أَيُّهَا الْکَافِرُونَ لَا أَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ وَنَحْنُ نَعْبُدُ مَا تَعْبُدُونَ) 109۔ کافرون : 1) پر اللہ تعالیٰ نے یہ آیت نازل فرمائی ( يٰ اَيُّھَا الَّذِيْنَ اٰمَنُوْا لَا تَقْرَبُوا الصَّلٰوةَ وَاَنْتُمْ سُكٰرٰى حَتّٰى تَعْلَمُوْا مَا تَقُوْلُوْنَ) 4۔ النساء : 43) (اے ایمان والو نزدیک نہ جاؤ نماز کے جس وقت کہ تم نشہ میں ہو یہاں تک کہ سمجھنے لگو جو کہتے ہو۔ سورت نساء آیت۔) ۔ یہ حدیث حسن غریب صحیح ہے۔
Sayyidina Ali ibn Abu Talib (RA) narrated: Abdur Rhaman ibn Awf prepared a meal for us and invited us to it, and also seved us wine. The wine intoxicated us. and they put me forward (to lead the congregation). I recited : So, Allah revealed:
"O you who believe! Draw not near salah while you are intoxicated, until you know what you arsaying. (4:43)
[Abu Dawud 3671]