جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 945

باب سورت آل عمران کے متعلق

راوی: یوسف بن حماد , عبدالاعلی , سعید , قتادة , انس

حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ حَمَّادٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَی بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَی عَنْ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أَبَا طَلْحَةَ قَالَ غُشِينَا وَنَحْنُ فِي مَصَافِّنَا يَوْمَ أُحُدٍ حَدَّثَ أَنَّهُ کَانَ فِيمَنْ غَشِيَهُ النُّعَاسُ يَوْمَئِذٍ قَالَ فَجَعَلَ سَيْفِي يَسْقُطُ مِنْ يَدِي وَآخُذُهُ وَيَسْقُطُ مِنْ يَدِي وَآخُذُهُ وَالطَّائِفَةُ الْأُخْرَی الْمُنَاقِدُونَ لَيْسَ لَهُمْ هَمٌّ إِلَّا أَنْفُسُهُمْ أَجْبَنُ قَوْمٍ وَأَرْعَبُهُ وَأَخْذَلُهُ لِلْحَقِّ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

یوسف بن حماد، عبدالاعلی، سعید، قتادہ، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت ابوطلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے فرمایا کہ غزوہ احد کے موقع پر میدان جنگ میں ہم پر غشی طاری ہوگئی تھی۔ میں بھی ان لوگوں میں تھا جن لوگوں پر اس روز اونگھ طاری ہوگئی تھی۔ چنانچہ میری تلوار میرے ہاتھ سے گرنے لگی۔ میں اسے پکڑتا وہ پھر گرنے لگتی۔ دوسرا گروہ منافقین کا تھا جنہیں صرف اپنی جانوں کی فکر تھی یہ لوگ انتہائی بزدل، مرعوب اور حق کو چھوڑنے والے تھے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Anas (RA) reported that Sayyidina Abu Talhah narrated: During the Battle of Uhud, while we were on the battlefield, we were overtaken by slumber. I was one of them on that day and my sword was slipping off my hand. I would pick it and slip it would again and I would pick it up. The other party was of the hypocrites. They had no concern except for their own lives. They were cowards, overawed who had forsaken truth.

یہ حدیث شیئر کریں