جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 939

باب سورت آل عمران کے متعلق

راوی: احمد بن منیع وعبد بن حمید , یزید بن ہارون , حمید انس

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَعَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ قَالَا حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شُجَّ فِي وَجْهِهِ وَکُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ وَرُمِيَ رَمْيَةً عَلَی کَتِفِهِ فَجَعَلَ الدَّمُ يَسِيلُ عَلَی وَجْهِهِ وَهُوَ يَمْسَحُهُ وَيَقُولُ کَيْفَ تُفْلِحُ أُمَّةٌ فَعَلُوا هَذَا بِنَبِيِّهِمْ وَهُوَ يَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَی لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ سَمِعْت عَبْدَ بْنَ حُمَيْدٍ يَقُولُ غَلِطَ يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ فِي هَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ

احمد بن منیع وعبد بن حمید، یزید بن ہارون، حمید حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا چہرہ مبارک زخمی ہوگیا، دندان مبارک شہید ہوگئے اور شانہ مبارک پر ایک پتھر مارا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک سے خون بہنے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اسے صاف کرتے اور کہتے کہ وہ قوم کس طرح فلاح پائے گی جنہوں نے اپنے نبی دے ساتھ یہ کچھ کیا جبکہ وہ انہیں اللہ کی طرف دعوت دیتا ہے۔ چنانچہ اللہ تعالیٰ نے آیت نازل فرمائی (لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْھِمْ اَوْ يُعَذِّبَھُمْ) 3۔ آل عمران : 128)۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Sayyidina Anas (RA) reported that the Prophet’s (SAW) face was injured, he lost his teeth and was hit on the shoulder by a stone. Blood trickled down his face. He wiped it and said the while, “How shall such people prosper who do this to their Prophet (SAW) who invites them towards Allah.” So Allah revealed the verse (3 : 128).

"Not for thee, (but for Allah), is the decision: Whether He turn in mercy to them, or punish them; for they are indeed wrong-doers." (3: 128)

یہ حدیث شیئر کریں