باب سورت آل عمران کے متعلق
راوی: احمد بن منیع , ہشیم , حمید , انس
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کُسِرَتْ رَبَاعِيَتُهُ يَوْمَ أُحُدٍ وَشُجَّ وَجْهُهُ شَجَّةً فِي جَبْهَتِهِ حَتَّی سَالَ الدَّمُ عَلَی وَجْهِهِ فَقَالَ کَيْفَ يُفْلِحُ قَوْمٌ فَعَلُوا هَذَا بِنَبِيِّهِمْ وَهُوَ يَدْعُوهُمْ إِلَی اللَّهِ فَنَزَلَتْ لَيْسَ لَکَ مِنْ الْأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ إِلَی آخِرِهَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
احمد بن منیع، ہشیم، حمید، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ غزوہ احد کے موقع پر نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دندان مبارک شہید ہوگئے۔ سر میں زخم آیا اور پیشانی بھی زخمی ہوئی یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے چہرہ مبارک پر خون بہنے لگا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ قوم کیسے کامیاب ہوگی جنہوں نے اپنے نبی کے ساتھ یہ کچھ کیا اور وہ انہیں اللہ کی طرف بلاتا ہے۔ چنانچہ یہ آیت نازل ہوئی (لَيْسَ لَكَ مِنَ الْاَمْرِ شَيْءٌ اَوْ يَتُوْبَ عَلَيْھِمْ اَوْ يُعَذِّبَھُمْ) 3۔ آل عمران : 128) (آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اس میں کوئی اختیار نہیں اللہ چاہے تو انہیں معاف کر دے اور چاہے تو عذاب دے)
Sayyidina Anas (RA) reported that during the Battle of Uhud, the teeth of the Prophet (SAW) were broken, he was wounded in the head and the forehead so that blood flowed down his face. He said, “How can a people prosper if they do this to their Prophet (SAW) while he invites them to Allah.” So the verse was revealed:
"Not for you is the decision whether He relents towards them or chastises them, for, they are evildoers." (3:128)
[Ahmed, 13136,Muslim 1791, Ibn e Majah 4027]