باب سورت بقرہ کے متعلق
راوی: قتیبة , مالک بن انس , (دوسرا طریق) انصاری , معن , مالک , زید بن اسلم , قعقاع بن حکیم , عائشہ ا
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِکِ بْنِ أَنَسٍ قَالَ ح و حَدَّثَنَا الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ الْقَعْقَاعِ بْنِ حَکِيمٍ عَنْ أَبِي يُونُسَ مَوْلَی عَائِشَةَ قَالَ أَمَرَتْنِي عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنْ أَکْتُبَ لَهَا مُصْحَفًا فَقَالَتْ إِذَا بَلَغْتَ هَذِهِ الْآيَةَ فَآذِنِّي حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی فَلَمَّا بَلَغْتُهَا آذَنْتُهَا فَأَمْلَتْ عَلَيَّ حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی وَصَلَاةِ الْعَصْرِ وَقُومُوا لِلَّهِ قَانِتِينَ وَقَالَتْ سَمِعْتُهَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي الْبَاب عَنْ حَفْصَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ
قتیبہ ، مالک بن انس، (دوسرا طریق) انصاری، معن، مالک، زید بن اسلم، قعقاع بن حکیم، حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے مولیٰ یونس کہتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے مجھے حکم دیا کہ ان کے لئے ایک مصحف (قرآن کریم کا نسخہ) لکھوں اور جب اس آیت (حٰفِظُوْا عَلَي الصَّلَوٰتِ وَالصَّلٰوةِ الْوُسْطٰى) 2۔ البقرۃ : 238) پر پہنچوں تو انہیں بتاؤ چنانچہ جب میں اس آیت پر پہنچا تو انہیں بتایا۔ انہوں نے یہ حکم دیا کہ یہ آیت اس طرح لکھو (حَافِظُوا عَلَی الصَّلَوَاتِ وَالصَّلَاةِ الْوُسْطَی) 2۔ البقرۃ : 238) (ترجمہ۔ نمازوں کی حفاظت کرو نیز عصر کی نماز کی بھی اور اللہ کے سامنے ادب کے ساتھ کھڑے رہو) پھر حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے فرمایا میں نے یہ آیت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی طرح سنی ہے۔ اس باب میں حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے بھی روایت ہے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
The freedman of Sayyidah Aisha (RA) Abu Yunus narrated: Sayyidah Aisha (RA) commanded me to write down the Quran for her. She said that I should inform her when I come to the verse:
“Guard strictly your (habit of) prayers, especially the Middle Prayer.” (2:238)
So, when I came to it, I reminded her and she dictated to me (to write)
She said that she had heard that from Allah’s Messenger (SAW).
[Ahmed 24502,Muslim 629,Abu Dawud 410,Nisai 471]