جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ قرآن کی تفسیر کا بیان ۔ حدیث 914

باب سورت بقرہ کے متعلق

راوی: عبد بن حمید , حسن بن موسی , یعقوب بن عبداللہ اشعر , جعفر بن ابی مغیرة , سعید بن جبیر , ابن عباس ما

حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ مُوسَی حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَشْعَرِيُّ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي الْمُغِيرَةِ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ جَائَ عُمَرُ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ هَلَکْتُ قَالَ وَمَا أَهْلَکَکَ قَالَ حَوَّلْتُ رَحْلِي اللَّيْلَةَ قَالَ فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا قَالَ فَأُنْزِلَتْ عَلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَذِهِ الْآيَةَ نِسَاؤُکُمْ حَرْثٌ لَکُمْ فَأْتُوا حَرْثَکُمْ أَنَّی شِئْتُمْ أَقْبِلْ وَأَدْبِرْ وَاتَّقِ الدُّبُرَ وَالْحَيْضَةَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ وَيَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَشْعَرِيُّ هُوَ يَعْقُوبُ الْقُمِّيُّ

عبد بن حمید، حسن بن موسی، یعقوب بن عبداللہ اشعر، جعفر بن ابی مغیرة، سعید بن جبیر، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میں ہلاک ہوگیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا کس طرح۔ عرض کیا۔ میں نے آج رات اپنی سواری پھیر دی۔ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم خاموش رہے پھر یہ آیت نازل ہوئی "نِسَا ؤُكُمْ حَرْثٌ لَّكُمْ فَاْتُوْا حَرْثَكُمْ اَنّٰى شِئْتُمْ " 2۔ البقرۃ : 223)(یعنی جس طرف سے چاہو (قبل میں) صحبت کرو البتہ پاخانے کی جگہ اور حیض سے اجتناب کرو) یہ حدیث غریب ہے۔ یعقوب وہ عبداللہ اشعری کے بیٹے ہیں اور یہ یعقوب قمی ہیں۔

Sayyidina Ibn Abbas (RA) narrated: Umar (RA) came to Allah’s Messenger (SAW) and said, “O Messenger of Allah (SAW) , I have perished.” He asked how and he said, “Tonight I turned my mount upside down.” He did not answer till this verse was revealed: “Your wives are as a tilth unto you; so approach your tilth when or how ye will.” (2:223)

Nevertheless, a husband must refrain from having sex at the anus and during menstruation.

[Ahmed 2703]

یہ حدیث شیئر کریں