باب سورت فاتحہ کی تفسیر کے متعلق
راوی: قتیبة , عبدالعزیز بن محمد , علاء بن عبدالرحمن , عبدالرحمن , ابوہریرہ
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ صَلَّی صَلَاةً لَمْ يَقْرَأْ فِيهَا بِأُمِّ الْقُرْآنِ فَهِيَ خِدَاجٌ هِيَ خِدَاجٌ غَيْرُ تَمَامٍ قَالَ قُلْتُ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ إِنِّي أَحْيَانًا أَکُونُ وَرَائَ الْإِمَامِ قَالَ يَا ابْنَ الْفَارِسِيِّ فَاقْرَأْهَا فِي نَفْسِکَ فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ قَالَ اللَّهُ تَعَالَی قَسَمْتُ الصَّلَاةَ بَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي نِصْفَيْنِ فَنِصْفُهَا لِي وَنِصْفُهَا لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ يَقْرَأُ الْعَبْدُ فَيَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ فَيَقُولُ اللَّهُ تَبَارَکَ وَتَعَالَی حَمِدَنِي عَبْدِي فَيَقُولُ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ فَيَقُولُ اللَّهُ أَثْنَی عَلَيَّ عَبْدِي فَيَقُولُ مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ فَيَقُولُ مَجَّدَنِي عَبْدِي وَهَذَا لِي وَبَيْنِي وَبَيْنَ عَبْدِي إِيَّاکَ نَعْبُدُ وَإِيَّاکَ نَسْتَعِينُ وَآخِرُ السُّورَةِ لِعَبْدِي وَلِعَبْدِي مَا سَأَلَ يَقُولُ اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَی شُعْبَةُ وَإِسْمَعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا الْحَدِيثِ وَرَوَی ابْنُ جُرَيْجٍ وَمَالِکُ بْنُ أَنَسٍ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي السَّائِبِ مَوْلَی هِشَامِ بْنِ زُهْرَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا وَرَوَی ابْنُ أَبِي أُوَيْسٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْعَلَائِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي وَأَبُو السَّائِبِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَحْوَ هَذَا
قتیبہ ، عبدالعزیز بن محمد، علاء بن عبدالرحمن، عبدالرحمن، حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جس نے نماز میں سورت فاتحہ نہ پڑھی اس کی نماز ناقص ہے نامکمل ہے۔ راوی کہتے ہیں میں نے عرض کیا اے ابوہریرہ رضی اللّہ تعالیٰ عنہ کبھی میں امام کے پیچھے ہوتا ہوں تو کیا کروں؟ انہوں نے فرمایا اے فارسی کے بیٹے دل میں پڑھا کرو۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا آپ نے فرمایا اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میں نے اپنے بندے کی نماز کو دو حصوں میں تقسیم کر دیا ہے۔ ایک حصہ اپنے لئے اور ایک اس بندے کے لئے۔ پھر میرا بندہ جو مانگے وہ اس کے لئے ہے۔ چنانچہ جب بندہ کھڑا ہو کر (الْحَمْدُ لِلَّهِ رَبِّ الْعَالَمِينَ) پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے میری حمد بیان کی۔ جب (الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ) پڑھتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے میری ثناء بیان کی جب (مَالِکِ يَوْمِ الدِّينِ) کہتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے نے میری تعظیم کی۔ اور یہ خالصتاً میرے لئے ہے اور میرے، اور میرے بندے کے درمیان ہے۔ پھر (إِيَّاکَ نَعْبُدُ وَإِيَّاکَ نَسْتَعِينُ) سے آخر تک میرے بندے کے لئے ہے اور اس کے لئے وہی ہے جو وہ یہ کہتے ہوئے مانگے (اهْدِنَا الصِّرَاطَ الْمُسْتَقِيمَ صِرَاطَ الَّذِينَ أَنْعَمْتَ عَلَيْهِمْ غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلَا الضَّالِّينَ) یہ حدیث حسن ہے۔ شعبہ، اسماعیل بن جعفر اور کئی راوی علاء بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ اپنے والد سے وہ ابوہریرہ رضی اللّہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں۔ پھر ابن جریح اور مالک بن انس بھی علاء بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ ابوسائب سے (جو ہشام کے مولی) ہیں وہ ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اسی کی مانند نقل کرتے ہں۔ نیز ابن ادریس اپنے والد سے اور وہ علاء بن عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میرے والد اور ابوسائب نے ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے اسی کی ہم معنی روایت کی ہے۔
Sayyidina Abu Huraira (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “He who prays salah but does not recite the umm ul-Qur’an in it must know that it is incomplete, it is incomplete, not perfect.” The narrator asked, “O Abu Huraira (RA) , I am sometimes behind the imam.” He said son of Farisi, recite it in your heart for, I had heard Allah’s Messenger (SAW) say that Allah says, “I have divided salah between Me and My slave half and half. So half of it is for Me and half of it for My slave. And for My slave is what he asks. “The slave stands up and says “Praise be to Allah, the Cherisher and Sustainer of the worlds”, so Allah the Blessed and Exalted says, “My slave has praised Me.” He says “Most Gracious, Most Merciful”. Allah says, “My slave has glorified Me.” He says “Master of the Day of Judgment”, so Allah says. “My slave has exalted Me.” And this is for Me and between Me and My slave is “hee do we worship, and Thine aid we seek”. And the remaining surah is for My slave. For My slave is what he asks, saying:
“Show us the straight way, The way of those on whom Thou hast bestowed Thy Grace, those whose (portion) is not wrath, and who go not astray.”
[Ahmed 8839,Muslim 395,Abu Dawud 821, Ibn e Majah 838]