باب جو شخص اپنے رائے سے قرآن کی تفسیر کرے
راوی: عبد بن حمید , حبان بن ہلال , سہیل بن عبداللہ بن ابی حزم , ابوعمران جونی , جندب
حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ هِلَالٍ حَدَّثَنَا سُهَيْلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَهُوَ ابْنُ أَبِي حَزْمٍ أَخُو حَزْمٍ الْقُطَعِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو عِمْرَانَ الْجَوْنِيُّ عَنْ جُنْدَبِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَالَ فِي الْقُرْآنِ بِرَأْيِهِ فَأَصَابَ فَقَدْ أَخْطَأَ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَقَدْ تَکَلَّمَ بَعْضُ أَهْلِ الْحَدِيثِ فِي سُهَيْلِ بْنِ أَبِي حَزْمٍ وَهَکَذَا رُوِيَ عَنْ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَغَيْرِهِمْ أَنَّهُمْ شَدَّدُوا فِي هَذَا فِي أَنْ يُفَسَّرَ الْقُرْآنُ بِغَيْرِ عِلْمٍ وَأَمَّا الَّذِي رُوِيَ عَنْ مُجَاهِدٍ وَقَتَادَةَ وَغَيْرِهِمَا مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ أَنَّهُمْ فَسَّرُوا الْقُرْآنَ فَلَيْسَ الظَّنُّ بِهِمْ أَنَّهُمْ قَالُوا فِي الْقُرْآنِ أَوْ فَسَّرُوهُ بِغَيْرِ عِلْمٍ أَوْ مِنْ قِبَلِ أَنْفُسِهِمْ وَقَدْ رُوِيَ عَنْهُمْ مَا يَدُلُّ عَلَی مَا قُلْنَا أَنَّهُمْ لَمْ يَقُولُوا مِنْ قِبَلِ أَنْفُسِهِمْ بِغَيْرِ عِلْمٍ حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مَهْدِيٍّ الْبَصْرِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ مَا فِي الْقُرْآنِ آيَةٌ إِلَّا وَقَدْ سَمِعْتُ فِيهَا شَيْئًا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ قَالَ قَالَ مُجَاهِدٌ لَوْ کُنْتُ قَرَأْتُ قِرَائَةَ ابْنِ مَسْعُودٍ لَمْ أَحْتَجْ إِلَی أَنْ أَسْأَلَ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ کَثِيرٍ مِنْ الْقُرْآنِ مِمَّا سَأَلْتُ
عبد بن حمید، حبان بن ہلال، سہیل بن عبداللہ بن ابی حزم، ابوعمران جونی، حضرت جندب رضی اللّہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا جس نے قرآن میں اپنی طرف سے کچھ کہا اگرچہ صحیح کہا ہو تب بھی اس نے غلطی کی۔ یہ حدیث غریب ہے۔ بعض محدثین سہیل بن ابی حزم کو ضعیف کہتے ہیں۔ بعض علماء صحابہ رضی اللہ تعالیٰ عنہم اور بعد کے علماء سے یہی قول منقول ہے کہ وہ اپنی رائے سے تفسیر کرنے والے کی مذمت کرتے ہیں۔ نیز جو روایت مجاہد اور قتادہ سے منقول ہیں کہ انہوں نے تفسیر کی ان پر یہ گمان نہیں کیا جا سکتا کہ انہوں نے بغیر علم کے قرآن کی تفسیر کی۔ اس لئے کہ حسین بن مہدی، عبدالرزاق سے وہ معمر سے اور وہ قتادہ سے نقل کرتے ہیں کہ فرمایا قرآن کریم میں کوئی آیت ایسی نہیں جس کی تفسیر میں میں نے کوئی نہ کوئی روایت نہ سنی ہو۔ پھر ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما، سفیان سے اور وہ اعمش سے نقل کرتے ہیں کہ مجاہد نے فرمایا اگر میں ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی قرأت پڑھتا تو مجھے ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے بہت سی ایسی باتوں کے متعلق پوچھنے کی ضرورت نہ پڑتی جو ان سے پوچھتا ہوں۔
Sayyidina Jundub ibn Abdullah (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “If any one speaks on the Qur’an giving his own opinion and even if he is correct, he has done wrong.”
[Abu Dawud 3652]