جامع ترمذی ۔ جلد دوم ۔ فضائل قرآن کا بیان۔ ۔ حدیث 837

باب قرآن میں سے ایک حرف پڑھنے کا اجر

راوی: محمد بن بشار , ابوبکرحنفی , ضحاک بن عثمان , ایوب بن موسی , محمد بن کعب قرظی , عبداللہ بن مسعود

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو بَکْرٍ الْحَنَفِيُّ حَدَّثَنَا الضَّحَّاکُ بْنُ عُثْمَانَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَی قَال سَمِعْتُ مُحَمَّدَ بْنَ کَعْبٍ الْقُرَظِيَّ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ مَسْعُودٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ قَرَأَ حَرْفًا مِنْ کِتَابِ اللَّهِ فَلَهُ بِهِ حَسَنَةٌ وَالْحَسَنَةُ بِعَشْرِ أَمْثَالِهَا لَا أَقُولُ الم حَرْفٌ وَلَکِنْ أَلِفٌ حَرْفٌ وَلَامٌ حَرْفٌ وَمِيمٌ حَرْفٌ وَيُرْوَی هَذَا الْحَدِيثُ مِنْ غَيْرِ هَذَا الْوَجْهِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ وَرَوَاهُ أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ رَفَعَهُ بَعْضُهُمْ وَوَقَفَهُ بَعْضُهُمْ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ سَمِعْت قُتَيْبَةَ يَقُولُ بَلَغَنِي أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ کَعْبٍ الْقُرَظِيَّ وُلِدَ فِي حَيَاةِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمُحَمَّدُ بْنُ کَعْبٍ يُکْنَی أَبَا حَمْزَةَ

محمد بن بشار، ابوبکرحنفی، ضحاک بن عثمان، ایوب بن موسی، محمد بن کعب قرظی، حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ وسلم نے فرمایا جس نے قرآن مجید میں سے ایک حرف پڑھا اسے اس کے بدلے ایک نیکی دی جائے گی اور ہر نیکی کا ثواب دس گنا ہے میں نہیں کہتا کہ الم (ایک) حرف ہے بلکہ الف ایک حرف ہے لام ایک حرف ہے اور میم بھی ایک حرف ہے۔ یہ حدیث اس سند سے حسن غریب ہے۔ قتیبہ بن سعید کہتے ہیں کہ مجھے خبر پہنچی ہے کہ محمد بن کعب قرظی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حیات طیبہ میں پیدا ہوئے۔ یہ حدیث اس کے علاوہ اور سند سے بھی ابن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے منقول ہے۔ ابوالاحوص اسے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے نقل کرتے ہیں۔ بعض راوی اسے مرفوع اور بعض موقوف روایت کرتے ہیں۔ محمد بن کعب قرظی کی کنیت ابوحمزہ ہے۔

Sayyidina Abdullah Ibn Mas’ud (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) ru.’ said, “If anyone’ recites a letter from the Book of Allah then for him is a piety. And a piety is rewarded tenfold. I do not say that ‘alif-laam-meem’ is one letter. But ‘alif’ is a letter, ‘laam’ is a letter and ‘meem’ is a letter.”

یہ حدیث شیئر کریں