باب قرآن کی تعلیم کی فضیلت کے متعلق
راوی: محمود بن غیلان , بشربن سری , سفیان , علقمة بن مرثد , ابوعبدالرحمن , عثمان
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْرُکُمْ أَوْ أَفْضَلُکُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَکَذَا رَوَی عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُثْمَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسُفْيَانُ لَا يَذْکُرُ فِيهِ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ وَقَدْ رَوَی يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ سُفْيَانَ وَشُعْبَةَ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُثْمَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِذَلِکَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ وَشُعْبَةَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَهَکَذَا ذَکَرَهُ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ عَنْ سُفْيَانَ وَشْعْبَةَ غَيْرَ مَرَّةٍ عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ عَنْ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عُثْمَانَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَأَصْحَابُ سُفْيَانَ لَا يَذْکُرُونَ فِيهِ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ وَهُوَ أَصَحُّ قَالَ أَبُو عِيسَی وَقَدْ زَادَ شُعْبَةُ فِي إِسْنَادِ هَذَا الْحَدِيثِ سَعْدَ بْنَ عُبَيْدَةَ وَکَأَنَّ حَدِيثَ سُفْيَانَ أَصَحُّ قَالَ عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ يَحْيَی بْنُ سَعِيدٍ مَا أَحَدٌ يَعْدِلُ عِنْدِي شُعْبَةَ وَإِذَا خَالَفَهُ سُفْيَانُ أَخَذْتُ بِقَوْلِ سُفْيَانَ قَالَ أَبُو عِيسَی سَمِعْت أَبَا عَمَّارٍ يَذْکُرُ عَنْ وَکِيعٍ قَالَ قَالَ شُعْبَةُ سُفْيَانُ أَحْفَظُ مِنِّي وَمَا حَدَّثَنِي سُفْيَانُ عَنْ أَحَدٍ بِشَيْئٍ فَسَأَلْتُهُ إِلَّا وَجَدْتُهُ کَمَا حَدَّثَنِي وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَسَعْدٍ
محمود بن غیلان، بشربن سری، سفیان، علقمة بن مرثد، ابوعبدالرحمن، حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے بہترین یا فرمایا افضل ترین شخص وہ ہے جس نے قرآن سیکھا پھر اور لوگوں کو بھی قرآن سکھایا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ عبدالرحمن بن مہدی اور کئی راوی اس حدیث کو سفیان ثوری سے وہ علقمہ بن مرثد سے وہ عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ عثمان سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں۔ اس سند میں سعد بن عبیدہ کا ذکر نہیں۔ یحیی بن سعید قطان بھی یہ حدیث سفیان سے وہ شعبہ سے وہ علقمہ بن مرثد سے اور وہ سعد بن عبیدہ سے وہ ابو عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ عثمان سے اور وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔ محمد بن بشار یہ بات یحیی بن سعید سے اور وہ سفیان اور شعبہ سے نقل کرتے ہیں۔ محمد بن بشار کہتے ہیں کہ یحیی بن سعید نے بھی اسے اسی طرح نقل کیا ہے۔ وہ سفیان اور شعبہ سے ایک سے زیادہ مرتبہ وہ علقمہ بن مرثد سے وہ سعید بن ابی عبیدہ سے وہ ابو عبدالرحمن رضی اللہ تعالیٰ عنہ وہ عثمان سے وہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہیں۔ محمد بن بشار کہتے ہیں کہ سفیان کے ساتھی اس حدیث کی سند میں سفیان کے سعد بن عبیدہ سے نقل کرنے کا ذکر نہیں کرتے۔ پھر کہتے ہیں کہ یہ زیادہ صحیح ہے۔ امام ابوعیسیٰ ترمذی رحمۃ اللہ علیہ رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کی سند میں سفیان نے سعد بن عبیدہ کو زیادہ ذکر کیا ہے۔ اور ان کی حدیث اشبہ ہے۔ علی بن عبداللہ یحیی بن سعید سے نقل کرتے ہیں کہ میرے نزدیک ثقاہت میں کوئی شعبہ کے برابر نہیں اور جب شعبہ کی سفیان مخالفت کرتے ہیں۔ تو میں ان کا قول لیتا ہوں۔ ابوعمار وکیع سے شعبہ کا یہ قول نقل کرتے ہیں کہ شعبہ نے فرمایا سفیان مجھ سے زیادہ حافظ ہیں۔ میں نے ان سے حدیث سننے کے بعد کئی مرتبہ اس شخص سے پوچھی جس سے وہ روایت کرتے ہیں کہ ویسے ہی پایا جیسے سفیان نے روایت کیا تھا۔ اس باب میں حضرت علی کرم اللہ وجہہ اور سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔
Sayyidina Uthman ibn Affan (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “The best of you or, the most excellent of you is he who learns the Qur’an and teaches it.”