سورت ملک کی فضیلت کے متعلق
راوی: محمد بن عبدالملک بن ابی الشوارب , یحیی بن عمرو بن مالک نکری , ان کے والد , ابوجوزاء , ابن عباس ما
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْمَلِکِ بْنِ أَبِي الشَّوَارِبِ حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ عَمْرِو بْنِ مَالِکٍ النُّکْرِيُّ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي الْجَوْزَائِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ ضَرَبَ بَعْضُ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خِبَائَهُ عَلَی قَبْرٍ وَهُوَ لَا يَحْسِبُ أَنَّهُ قَبْرٌ فَإِذَا فِيهِ إِنْسَانٌ يَقْرَأُ سُورَةَ تَبَارَکَ الَّذِي بِيَدِهِ الْمُلْکُ حَتَّی خَتَمَهَا فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي ضَرَبْتُ خِبَائِي عَلَی قَبْرٍ وَأَنَا لَا أَحْسِبُ أَنَّهُ قَبْرٌ فَإِذَا فِيهِ إِنْسَانٌ يَقْرَأُ سُورَةَ تَبَارَکَ الْمُلْکِ حَتَّی خَتَمَهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هِيَ الْمَانِعَةُ هِيَ الْمُنْجِيَةُ تُنْجِيهِ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ مِنْ هَذَا الْوَجْهِ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ
محمد بن عبدالملک بن ابی الشوارب، یحیی بن عمرو بن مالک نکری، ان کے والد، ابوجوزاء، حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے کہ کسی صحابی نے ایک قبر پر خیمہ لگا دیا انہیں علم نہیں تھا کہ یہاں قبر ہے لیکن وہ قبر تھی جس میں ایک شخص سورت ملک پڑھ رہا تھا یہاں تک کہ اسے مکمل کیا وہ صحابی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور واقعہ سنایا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا یہ ( سورت ملک) عذاب قبر کو روکنے اور اس سے نجات دلانے والی ہے اور اپنے پڑھنے والے کو اس سے بچاتی ہے۔ یہ حدیث اس سند سے غریب ہے۔ اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے بھی روایت ہے۔
Sayyidina Ibn Abbas (RA) reported that one of the companions of the Prophet (SAW) pitched a tent on a grave. He did not know that there was grave. It was the grave of human beings, who recited surah al-Mulk (#67) to the end of it. He came to the Prophet (SAW) and said, “O Messenger of Allah (SAW), I pitched my tent over a grave without knowing that it was a grave. The man inside recited surah al-Mulk to its end.” The Prophet (SAW) said, “It is the rescuer. It rescues from punisment of the grave.”