انسان اس کی موت اور امید کی مثال
راوی: سعید بن عبدالرحمن مخزومی , سفاین بن عیینہ , زہری
حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْمَخْزُومِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ بِهَذَا الْإِسْنَادِ نَحْوَهُ وَقَالَ لَا تَجِدُ فِيهَا رَاحِلَةً أَوْ قَالَ لَا تَجِدُ فِيهَا إِلَّا رَاحِلَةً
عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّمَا النَّاسُ كَإِبِلٍ مِائَةٍ لَا يَجِدُ الرَّجُلُ فِيهَا رَاحِلَةً إِلَّا رَاحِلَةً
سعید بن عبدالرحمن مخزومی، سفاین بن عیینہ، زہری ہم سے روایت کی سعید بن عبدالرحمن مخزومی نے سفیان کے حوالے سے اور وہ زہری سے اس سند سے اسی کی مانند نقل کرتے ہیں اور فرمایا کہ تم ان میں ایک کو بھی سواری کے قابل نہ پاؤ گے۔ سالم حضرت ابن عمر سے راوی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا لوگ ان سو اونٹوں کی طرح ہیں جن میں تمہیں بھی ایک بھی سواری کے قابل نہ ملے یا فرمایا ایک آدھ سواری کے قابل مل جائے گا۔
We know it from Sa’eed reported it from Sufyan, from Zuhri through the same sanad, the like of it. Sayyidina Ibn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “People are just like a hundred camels. You do not find among them even one on which you may ride or you do not find among them any save one on which you may ride.”