قرآن پڑھنے اور قرآن نہ پڑھنے والے مومن کی مثال
راوی: اسحاق بن موسی , معن , مالک , عبداللہ بن دینار , ابن عمر ما
حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مُوسَی الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا مَعْنٌ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ مِنْ الشَّجَرِ شَجَرَةً لَا يَسْقُطُ وَرَقُهَا وَهِيَ مَثَلُ الْمُؤْمِنِ حَدِّثُونِي مَا هِيَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَوَقَعَ النَّاسُ فِي شَجَرِ الْبَوَادِي وَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هِيَ النَّخْلَةُ فَاسْتَحْيَيْتُ أَنْ أَقُولَ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ فَحَدَّثْتُ عُمَرَ بِالَّذِي وَقَعَ فِي نَفْسِي فَقَالَ لَأَنْ تَکُونَ قُلْتَهَا أَحَبَّ إِلَيَّ مِنْ أَنْ يَکُونَ لِي کَذَا وَکَذَا قَالَ أَبُو عِيسَی هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
اسحاق بن موسی، معن، مالک، عبداللہ بن دینار، حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا درختوں میں سے ایک ایسا درخت بھی ہے کہ موسم خزاں میں بھی اس کے پتے نہیں جھڑتے اور وہ مؤمن کی طرح ہے۔ مجھے بتاؤ کہ وہ کونسا درخت ہے۔ عبداللہ بن عمر کہتے ہیں کہ لوگ جنگل کے درختوں کے متعلق سوچنے لگے لیکن میرے دل میں خیال آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہو سکتا ہے۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا وہ کھجور کا درخت ہے۔ حضرت ابن عمر فرماتے ہیں کہ مجھے چھوٹا ہونے کی وجہ سے کہتے ہوئے شرم آ رہی تھی۔ پھر میں نے اپنے والد حضرت عمر سے اپنے دل میں آنے والے خیال کا تذکرہ کیا تو انہوں نے فرمایا اگر تم نے کہہ دیا ہوتا تو یہ میرے لئے ایسا ایسا مال ہونے سے زیادہ محبوب تھا۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے اور اس باب میں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بھی روایت ہے۔
Sayyidina lbn Umar (RA) reported that Allah’s Messenger (SAW) said, “There is among trees, a tree whose leaves do not fall. It is like a believer. Tell me what it is”? Abdullah said the people thought of the trees of the wild while I thought of the date tree.” The Prophet (SAW) disclosed that it is the date (palm) tree. Abdullah siad, “I was shy to speak.” He said, “I narrated to Umar (RA) what had transpired with me. He said, ‘If you had spoken, that would have been dearer to me than that I had this and that.’”
[Ahmed 5274,Bukhari 61,Muslim 2811]